0
Friday 15 May 2009 12:11

"یوم نکبہ" کے موقع پر فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے

"یوم نکبہ" کے موقع پر فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے
اس سال اسرائیل نے اپنا یوم آزادی 29 اپریل کو عبرانی سال کے مطابق منایا ہے جبکہ دنیابھر میں رہنے والے فلسطینی مہاجرین اور اسرائیل کے عرب شہری 15 مئی کو یوم نکبہ کے طور پر مناتے ہیں. 1948ء میں اسی روز فلسطینی علاقوں پر برطانوی مینڈیٹ کا خاتمہ ہوا تھا اور یہودیوں نے بزور فلسطینیوں کے مکانوں اور علاقوں پر قبضہ کر کے انہیں نکال باہر کیا تھا. یوم نکبت کے سلسلہ میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں 15 مئی کو جمعہ ہونے کی وجہ سے ایک روز پہلے جمعرات کو ہی احتجاجی مظاہروں اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا تھا. فلسطینیوں نے رام اللہ میں بڑے بڑے بینرز اور اپنے مکانات کے مشابہ لکڑی کے بنے علامتی مکانات اٹھا کر مظاہرہ کیا، جہاں سے انہیں چھے دہائی قبل یہودی انتہا پسند دہشت گردوں نے زبردستی نکال دیا تھا اور وہ تب سے دنیا کے مختلف خطوں اور علاقوں میں مہاجرت کی زندگی گزار رہے ہیں. ان بینرز پر فلسطینیوں کےاپنے آبائی علاقوں میں حق واپسی کے نعرے درج تھے. ان میں ایک بینر پر لکھا تھا ''واپسی کا حق مقدس ہے اور واپسی کے حق کو تسلیم کئے بغیر علاقے میں کوئی امن قائم نہیں ہوسکتا''. رام اللہ میں احتجاجی ریلی کا آغاز تنظیم آزادی فلسطین کے لیجنڈ رہنما مرحوم یاسر عرفات کے مقبرے سے ہوا اور اس کی قیادت نمایاں فلسطینی سیاسی شخصیات اور مذہبی قائدین کر رہے تھے. مظاہرے میں شریک ایک 79 سالہ فلسطینی محمد حسن کا کہنا تھا ''میں یہاں یہ ظاہر کرنے کے لئے آیا ہوں اور ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہم ایک دن اپنے آبائی علاقوں کو ضرور واپس جائیں گے. اگر میں نہیں تو میرا بیٹا ضرور اپنے آبائی گھر میں واپس جائے گا''. مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں قریباً 2000 افراد نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی. انہوں نے فلسطینی پرچم اٹھارکھے تھے جو یوم نکبت کے سوگ میں سیاہ پٹیوں میں بندھے ہوئے تھے. اس مرتبہ یوم نکبت ایسے موقع پر منایا گیا ہے جب رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ بینی ڈکٹ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر ہیں. انہوں نے گذشتہ روزبیت اللحم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی مہاجرین کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا تھا اور فلسطینیوں کے الگ وطن کے قیام کی حمایت کی تھی.
خبر کا کوڈ : 4948
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش