0
Tuesday 10 Nov 2015 11:07

اسرائیل کا دفاع امریکہ کی اولین ترجیح، اوباما نے ایک بار پھر اسرائیلیوں کو مظلوم قرار دے دیا

اسرائیل کا دفاع امریکہ کی اولین ترجیح، اوباما نے ایک بار پھر اسرائیلیوں کو مظلوم قرار دے دیا
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما نے فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلیوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا دفاع امریکہ کی اولین ترجیح ہے۔ اسرائیل فلسطین کشیدگی کے تناظر میں اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔ تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان 13 ماہ کے بعد یہ ملاقات ہوئی، جب فلسطینوں کی جانب سے اسرائیلیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس ملاقات کے دوران امریکہ اور اسرائیل کے درمیان 30 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر اتفاق ہوا ہے۔ جولائی میں عالمی برادری اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی ملاقات ہے۔ نیتن یاہو نے امریکہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اْس نے مشرق وسطٰی میں قیام امن کی کوششیں ترک نہیں کیں اور وہ فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل میں سنجیدہ ہے۔ نیتن یاہو نے امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد بڑھانے کے لئے کہا ہے، جو روئٹرز کے مطابق تین ارب ڈالر سے بڑھا کر پانچ ارب ڈالر سالانہ تک کی جاسکتی ہے۔

گذشتہ ہفتے امریکہ نے رین براتس کو اسرائیلی حکومت کے نئے ترجمان بنائے جانے پر حیرت کا اظہار کیا تھا۔ نتن یاہو نے اس بارے میں کہا تھا کہ وہ واشنگٹن سے واپسی پر اس فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔ براتس نے فیس بک پر صدر اوباما پر یہودی مخالف ہونے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی دماغی عمر 12 سال کے بچے سے زیادہ نہیں ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے اس پوسٹ کو "پریشان کن اور جارحیت پر مبنی" قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے اوباما کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اسرائیلی اور فلسطینی تنازعے میں دو ریاستی حل پر قائم ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی سے 10 سالہ امریکی ملٹری پیکج کی راہ ہموار ہو جائے گی، جس کے بارے میں اوباما کا کہنا تھا کہ وہ معاملہ طے ہونے کی صورت میں یہ پیکج فی الفور شروع کرسکتے ہیں۔ امریکی کانگریس کے ذرائع کے مطابق مشرق وسطٰی میں امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی اسرائیل، ہر سال ریکارڈ پانچ بلین امریکی ڈالرز کا خواہاں ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سینیئر اسرائیلی اہلکار نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک امریکی وفد اگلے ماہ اسرائیل کا دورہ کرے گا، جس میں اس امدادی پیکج کے بارے میں تفصیلات طے کی جائیں گی۔ نیتن یاہو نے اوباما کا شکریہ ادا کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے امریکہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اس نے مشرق وسطٰی میں قیام امن کی کوششیں ترک نہیں کی ہیں اور وہ فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل میں سنجیدہ ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر اوباما کو اس بات کی توقع نہیں ہے کہ ان کی مدتِ صدارت کے آخری سال میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے طے پا جائے، لیکن صدر اوباما چاہتے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے طریقہِ کار واضح کریں۔ ادھر امریکی صدر براک اوباما نے ایک مرتبہ پھر اسرائیلیوں کو مظلوم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے تشدد پسندانہ رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ امریکی صدر براک اوباما اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ایران نیوکلیئر ڈیل کے دنوں محسوس ہوتا تھا کہ جیسے صدر براک اوباما اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان شدید اختلافات ہیں۔

نیتن یاہو آج بھی ایران ڈیل کے مخالف ہیں اور گذشتہ دورہ امریکہ میں جب انہوں نے امریکی کانگریس سے ایران ڈیل کے خلاف خطاب کیا تو صدر اوباما نے نہ صرف انہیں وائٹ ہاؤس مدعو کرنے سے معذرت کی بلکہ اعتراض کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم امریکی خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن آج وائٹ ہاؤس کے اول آفس میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات کچھ اور ہی داستان سناتی رہی۔ صدر اوباما نے نہ صرف فلسطینیوں کو تشدد پسند کہا بلکہ ایک بار پھر اسرائیل کی حفاظت کو امریکہ کی اہم ذمہ داری قرار دیا، صدر اوباما نے داعش اور حزب اللہ کیخلاف حکمت عملی سمیت اسرائیل کے ساتھ دفاعی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا جبکہ نیتن یاہو ایک بار پھر ایران پر تنقید اور فلسطین کے ساتھ امن قائم کرنے کا راگ الاپتے رہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ امریکہ میں امریکہ اسرائیل کی فوجی امداد تین ارب ڈالرز سے بڑھا کر پانچ ارب ڈالرز تک کرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ یروشلم کے مغربی کنارے میں حالیہ پر تشدد واقعات میں 80 سے زیادہ فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اس دوران چند صیہونی آبادکار اور فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 497009
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش