0
Monday 16 Nov 2015 20:50

گروپ20 کے بعض ملکوں سمیت 40 ممالک سے دہشتگردوں کی مالی مدد ہو رہی ہے، ولادیمیر پیوٹن

گروپ20 کے بعض ملکوں سمیت 40 ممالک سے دہشتگردوں کی مالی مدد ہو رہی ہے، ولادیمیر پیوٹن
اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ داعش کی مالی حمایت چالیس ملکوں سے ہو رہی ہے۔ ترکی کے شہر انطالیہ میں گروپ بیس کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ داعش کے مالی اخراجات دنیا کے چالیس ملکوں سے پورے ہوتے ہیں، جن میں گروپ بیس کے بعض ممالک بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مالی ذرائع تک اس دہشت گرد گروہ کی دسترسی روکی جائے۔ ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ داعش مخالف ملکوں کو داعش کے تیل کی خرید و فروخت کی روک تھام کے ساتھ ہی اس بات کی کوشش بھی کرنی چاہیئے کہ دوسرے ذرائع سے بھی اس دہشت گرد گروہ کو آمدنی نہ ہوسکے۔ روسی صدر نے کہا کہ شام میں سیاسی عمل شروع ہونے سے پہلے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ شام میں سرگرم بعض مسلح گروہ بھی اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ داعش سے مقابلہ روس کے فضائی تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف ہم ایسے گروہوں کی فضائی بمباری کے ذریعے مدد کرنے کے لئے بھی آمادہ ہیں۔

ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی بتایا کہ ہمارے سیٹلائیٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی تصاویر میں دہشتگرد گروہ داعش کی جانب سے تیل اور تیل کی مصنوعات کی غیر قانونی تجارت کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں روس کو امریکہ، سعودی عرب اور ایران کی حمایت کی ضرورت ہے۔ روسی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب اس بات کا وقت نہیں ہے کہ یہ کہا جائے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کون سب سے زیادہ موثر ہے، بلکہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس عفریت کے خاتمہ کیلئے سب مل کر کوشش کریں۔ اس سے پہلے انہوں نے برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف ہمہ گیر تعاون کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا تھا کہ اگرچہ روس اور برطانیہ کے تعلقات اپنی بہترین شکل میں نہیں ہیں، لیکن دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ پیرس میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ان حملوں سے، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت زیادہ اجاگر ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ گروپ بیس میں امریکہ، یورپی یونین، فرانس، برطانیہ،جرمنی، اٹلی، چین، جاپان، روس، سعودی عرب، انڈونیشیا، اسڑیلیا، ترکی، برازیل، ارجنٹائن، کینیڈا، بھارت، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ اور میکسیکو شامل ہیں۔ بہت سے سیاسی تجزیہ نگار سعودی عرب کو شام اور عراق میں دہشتگردوں کا سب سے بڑا حامی سمجھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 498333
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش