0
Wednesday 16 Dec 2015 01:15

اسرائیل کا سابق مسلمان فوجی اہلکار داعش میں شامل ہے، غاصب صیہونی ریاست تصدیق

اسرائیل کا سابق مسلمان فوجی اہلکار داعش میں شامل ہے، غاصب صیہونی ریاست تصدیق
اسلام ٹائمز۔ صیہونی حکام نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان اطلاعات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج کا ایک سابق مسلمان اہلکار شدت پسند تنظیم داعش میں شامل ہو کر شام میں لڑائی میں مصروف ہے ۔ سابق اہلکار کا تعلق اسرائیلی غاصب ریاست کے شمالی علاقے میں واقع ایک گاوں سے ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی غاصب ریاست کی خبر رساں ایجنسی نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ داعش کا حصہ بننے والا شخص اسرائیلی فوج کی گیواتی انفینٹری بریگیڈ سے منسلک رہا ہے، جو غزہ کے ارد گرد تعینات ہے، سابق اہلکار کا تعلق اسرائیل کی عرب اقلیت سے ہے۔ واضح رہے کہ ناجائز یہودی ریاست اسرائیل کی کل آبادی کا لگ بھگ 20 فی صد عرب باشندوں پر مشتمل ہے، جنہیں فوج کی لازمی سروس سے استثنیٰ حاصل ہے، لازمی سروس سے استثنیٰ کے باعث بہت کم عرب فوجی یا نیم فوجی فورسز میں بھرتی ہوتے ہیں یا خود کو رضا کارانہ سروس کے لیے پیش کرتے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ایک افسر نے خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ حکام کو اس واقعے کا علم ہے اور اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ اب تک درجنوں عرب اسرائیلی داعش کا حصہ بن چکے ہیں اور تنظیم کے جنگجووں کے ساتھ مل کر شام اور عراق میں شدت پسندی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ اسرائیلی حکام کی تشویش میں رواں سال اکتوبر میں اس وقت اضافہ ہو گیا تھا جب داعش کے جنگجووں کی جانب سے دو ویڈیوز جاری کی گئی تھیں، جن میں عربی لہجے میں عبرانی بولنے والے جنگجووں کو اسرائیل پر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

خبر کا کوڈ : 505462
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش