0
Friday 15 Jan 2016 19:05

آل پارٹیز کانفرنس میں ہونیوالے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے، سردار اختر مینگل

آل پارٹیز کانفرنس میں ہونیوالے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے، سردار اختر مینگل
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں کرنے کا مقصد مرکز کو یہ احساس دلانا تھا کہ زیادتیوں کے ازالے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ آل پارٹیز کانفرنس میں جو فیصلے کئے گئے اس پر علمدرآمد قانون سازی کے تحت ہی ہوسکتا ہے۔ تحفظات کے خاتمہ کیلئے حکمرانوں نے اب تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ آل پارٹیز کانفرنس کا اسلام آباد میں انعقاد کرنے کا مقصد محض اتنا تھا کہ ہم مرکز کو یہ احساس دلا سکیں کہ اب زیادتیوں کے ازالہ کا وقت آچکا ہے۔ اس کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، جس پر غور کرنا ہوگا, کیونکہ جب تک حقوق کی فراہمی کے رویوں کو فروغ نہیں دیا جاتا، اس وقت تک امن قائم نہیں ہوگا, امن کے بغیر کوئی بھی منصوبہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا, یہ خوش آئند امر ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں آنے والی تمام سیاسی جماعتوں نے ہمارے تحفظات پر آمادگی کا اظہار کیا۔ یک زباں ہوکر یہ کہا کہ گوادر کے عوام کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے قانون سازی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کیا جانیوالا نقشہ ہم نے خود نہیں بنایا تھا بلکہ حکمرانوں کی ویب سائٹ سے ہی حاصل کیا تھا۔ اگر اے پی سی میں پیش کیا جانے والا نقشہ غلط ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے نقشہ ہی غلط بنایا ہے۔ تحفظات کے خاتمہ کیلئے اب تک ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جسے سراہا جاسکے۔ اسلام آباد میں اے پی سی منعقد کرکے ہم نے اپنا فرض پورا کیا اور اپنے جذبات سے آگاہ کر دیا۔ پہلے بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا میں قوم پرستی ہوا کرتی تھی، جسے گناہ گردانا جاتا تھا، مگر اب ہمیں یہ شدت سے احساس ہوا ہے کہ پنجاب بھی قوم پرستی سے پیچھے نہیں اور اب پنجاب کے سیاستدان بھی قوم پرستی کے گناہ میں شریک ہوچکے ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی ہمیشہ سے بلوچستان کے حقوق کے حصول کی جدوجہد کرتی رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 512620
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش