0
Thursday 14 Apr 2016 23:56

صدر ممنون حسین کی بیلاروس اور افغان چیف ایگزیکٹیو سے الگ الگ ملاقات

صدر ممنون حسین کی بیلاروس اور افغان چیف ایگزیکٹیو سے الگ الگ ملاقات
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ممنون حسین نے اکتیسویں اسلامی سربراہ کانفرنس کے دوران بیلاروس اور افغانستان کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔ صدر ممنون حسین سے بیلاروس کے صدر الیگر زینڈر لوکا شنکو نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور بیلاروس کا دفاع، معیشت، صنعت و تجارت، ثقافت، اعلٰی تعلیم و تحقیق اور دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تعلقات میں وسعت باعث اطمینان ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک بیلاروس کے درمیان ستاون معاہدوں سے دونوں ملکوں کے درمیان وسیع تعاون کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور پاک بیلاروس پارلیمنٹری ورکنگ گروپ کا قیام مستحسن قدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کو مشترکہ صنعتی منصوبے شروع کرنے کے لئے مواقع تلاش کرنے چاہیں۔ بیلاروس کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی دوستی پر اعتماد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے آئندہ دورہ میں پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے سلسلے میں مزید پیش رفت ہوگی۔

کانفرنس کی سائیڈلائن پر صدر مملکت سے افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے بھی ملاقات کی۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کا خواہش مند ہے۔ یہ مقصد افغان فریقین کے درمیان مفاہمت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اس سلسلے میں افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین پر مشتمل چار ملکی تعاون گروپ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت جلد شروع کرانے کے لئے سنجیدہ کوششوں میں مصروف ہے۔ ان کوششوں کی کامیابی کے لئے پاکستان اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ افغانستان میں امن خطے میں اقتصادی تعاون، انفرا اسٹرکچر کی تعمیر اور مواصلاتی رابطوں کے نئے امکانات کے دروازے کھول دے گا۔ حکومت پاکستان کی پالیسی اس سلسلے میں بڑی واضح ہے، جس کا سب سے بڑا مظہر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہے، جو دونوں ملکوں ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے لئے سود مند ہوگا۔ اس موقع پر افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، جن کی بنیاد مذہب، ثقافت اور تاریخ ہے۔
خبر کا کوڈ : 533456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش