0
Monday 16 May 2016 20:30

ہمارے سوالوں کے جوابات نہیں دیئے گئے، وزیراعظم کو بڑا موقع دیا،جو ضائع کر دیا گیا، خورشید شاہ

ہمارے سوالوں کے جوابات نہیں دیئے گئے، وزیراعظم کو بڑا موقع دیا،جو ضائع کر دیا گیا، خورشید شاہ
 اسلام ٹائمز۔ ایوان سے واک آؤٹ کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کو بہت بڑا موقع دیا تھا۔ وزیراعظم نے اسمبلی میں وضاحت دینے کی کوشش کی اور انہوں نے بہت سے انکشافات کئے، جن کا ذکر افسانے میں نہیں تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا ہمارے 7 سوال ویسے کے ویسے ہیں، ہمیں جواب نہیں ملا، اُلٹا سوالوں کی تعداد 70 ہوگئی۔ سادہ سے 7 سوال تھے جن کی وضاحت چاہتے تھے اور ان کے وضاحت نامے میں 7 سوالوں کا ذکر نہیں تھا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہنے کی بجائے عوام میں جانے کو ترجیح دیں گے۔ اب سب سے بڑا جج 20 کروڑ عوام ہوں گے۔ خورشید شاہ نے کہا متحدہ اپوزیشن کا کل اجلاس صبح 10 بجے ہوگا اور آئندہ کا لائحہ عمل بنائیں گے۔ اعتزاز احسن نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ 2005ء میں لندن کے فلیٹس خریدے، لیکن ہمارا سوال تھا شریف خاندان نے یہ فلیٹ کب خریدے۔؟

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بات کرتے ہوئے کہا میاں صاحب 2005ء میں مے فیئر فلیٹس کی خریداری کا معاہدہ دکھائیں۔ شریف خاندان نے لندن میں پہلا فلیٹ 93ء میں خریدا اور پانچواں فلیٹ 2004ء میں خریدا گیا۔ عمران خان نے 1983ء میں اپنا فلیٹ خریدنے کی دستاویزات میڈیا کو پیش کرتے ہوئے کہا جس طرح میں نے دستاویزات پیش کر دیں ہیں، وزیراعظم نواز شریف بھی صحیح تفصیلات بتا دیتے۔ ان کا مزید کہنا تھا مریم نواز 2 آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں۔ اس وقت مریم نواز کا ذریعہ معاش نہیں تھا، مطلب وزیراعظم نے بیٹی کے نام پر کمپنیاں لیں۔ میاں صاحب کی 81ء سے 93ء تک آمدن اوسطاً 22600 روپے ماہانہ تھی اور اوسطاً 79 ہزار سالانہ ٹیکس دیا تو پھر یہ کیسے جائیداد بن گئی۔ وزیراعظم نے اگر کوئی غلط کام نہیں کیا تو چھپانے کی کیا ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے آدھی تقریر میرے اوپر کر دی، میاں صاحب میرے سے زیادہ امیر آدمی ہیں، لیکن 1982ء میں ان سے زیادہ ٹیکس دیا۔ پاناما پیپرز میں وزیراعظم کا نام آیا میرا تو نہیں آیا۔

اس سے پہلے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیراعظم نواز شریف کے خطاب کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف سے پاناما لیکس کے معاملے پر 7 سوالات کے جوابات لینے آئے تھے لیکن ان کے خطاب سے مزید 70 سوال پیدا ہوگئے۔ اب تو جواب میں جدہ اور دبئی بھی آگیا ہے۔ انہوں نے کہا تم چور اور تم برے اس معاملے میں نہیں پڑھنا چاہتے، صرف سوالوں کے جواب چاہتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کے خطاب کے دوران شور شرابا بھی کیا گیا۔ وزیراعظم کیجانب سے 7 سوالوں کے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔ اپوزیشن کے واک آؤٹ کے باعث عمران خان ایوان میں بھی تقریر نہ کرسکے۔
خبر کا کوڈ : 538955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش