0
Sunday 31 Jul 2016 02:05

اللہ نہ کرے میں کبھی گورنر بنوں اور دوبارہ سیاست میں آؤں، ڈاکٹر عاصم

اللہ نہ کرے میں کبھی گورنر بنوں اور دوبارہ سیاست میں آؤں، ڈاکٹر عاصم
اسلام ٹائمز۔ سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ میں تبدیلی خوش آئند ہے، تاہم اللہ نہ کرے کہ جو وہ کبھی دوبارہ سیاست میں آئیں یا سندھ کے گورنر بنیں۔ تفصلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم و دیگر کے خلاف 17 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل چوہدری اظہر صدیقی نے عدالت کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیب اہم دستاویزات چھپا رہا ہے، اور 7 گواہوں کے بیانات کی نقول بھی فراہم نہیں کی جا رہیں، یہ عمل نیب کی بدنیتی ظاہر کرتا ہے۔ کیس میں ملزم بشارت مرزا کے وکیل نے کہا کہ نیب نے عدالت کے سامنے جتنا مواد پیش کیا، اس پر فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی، ڈاکٹر عاصم کا نام دیگر ملزمان کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے، اور اب ہم دھکے کھاتے پھر رہے ہیں، فرد جرم سے پہلے ہائی کورٹ میں زیر سماعت معاملے کا فیصلہ ہونے دیا جائے۔

نیب کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ فرد جرم کا معاملہ بلاجواز تاخیر کا شکار ہو رہا ہے، نیب نے تمام گواہوں کے بیانات فراہم کر دیئے ہیں، ملزمان نے اس سے متعلق جو درخواستیں دائر کی ہیں، وہ مسترد کی جائیں، سندھ ہائی کورٹ نے کسی قسم کا کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا۔ عدالت نے معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں ہونے کے باعث کیس کی مزید سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں پیش کے موقع پر ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری جے آئی ٹی رپورٹ میں مجھے کالا لکھا گیا ہے، اگر کالا ہونا بھی جرم ہے، تو کیا لیاری والے تمام عوام جرائم پیشہ ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ اللہ نہ کرے کہ میں کبھی گورنر بنوں اور دوبارہ سیاست میں آؤں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے علم میں نہیں کہ قائم علی شاہ کو ان کے منصب سے کیوں ہٹایا گیا ہے، تاہم مراد علی شاہ کا سندھ کا وزیراعلیٰ منتخب ہونا خوش آئند ہے، کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے، صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق کو بھی چاہئے کہ معیشت کے حب پر توجہ دے۔
خبر کا کوڈ : 556638
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش