0
Thursday 11 Aug 2016 14:30

نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے اعلٰی سطح کی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے اعلٰی سطح کی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلٰی سطح کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائزے کے لئے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں ملکی داخلی و سلامتی اور نیشنل ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائزے کے لئے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اس ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی، جس کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے 20 میں سے 8 نکات پرعملدرآمد سست روی کا شکار ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کا نام بدل کر کام کرنے کا بھی انکشاف کیا گیا۔ قومی سلامتی سے متعلق اجلاسوں میں بتایا گیا کہ فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے حوالے سے صوبوں نے تاحال سفارشات پیش کیں اور نہ ہی دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ روکنے کے حوالے سے مربوط کارروائی کی جا سکی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ فاٹا اصلاحات پر بھی تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جبکہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہے۔ افغانیوں کی واپسی کا عمل تیز کرنے کے بجائے مزید چھ ماہ کے لئے لٹکا دیا گیا ہے۔ ملکی سکیورٹی سے متعلق اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان، اسحاق ڈار، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان، ڈی جی ایم او اور دیگر اہم حکام شریک ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 559769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش