0
Friday 12 Aug 2016 01:32

دہشتگردی میں ملوث کالعدم جماعتوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، علامہ ناصر عباس جعفری

دہشتگردی میں ملوث کالعدم جماعتوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے المناک واقعہ کے دوسرے دن بعد ہی ہونے والے بم دھماکہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہا پسند عناصر سکیورٹی اداروں کے لئے چیلنج کی شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ ریاستی اداروں کی یہ بےبسی پوری قوم کے اضطراب کا باعث ہے۔ عوام یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ دہشتگردی سے نمٹنے اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے سیاسی و عسکری قوتیں اگر ایک پیج پر ہیں تو پھر کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن میں کونسی رکاوٹ حائل ہے۔ حکمران اور فوج دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کرے، پوری قوم ان کا ساتھ دے گی۔ دہشتگردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینک کر ملک کو ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کا اب وقت آگیا ہے، تاکہ وطن عزیز کو قائد کے خوابوں کے مطابق ایک پُرامن اور عظیم ریاست بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور آپریشن سے ہی انتہا پسندی کے خلاف حکومت کی غیر سنجیدگی کے تاثر کو زائل کیا جاسکتا ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز اپنے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ بیرونی خلفشار، داخلی جارحیت اور عدم تحفظ کے بڑھتے ہوئے احساس نے ملک کی سالمیت و استحکام کو شدید خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔ ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو انتہا پسندی کے خلاف ایک موقف اختیار کرتے ہوئے فوری اور فیصلہ کن آپریشن کی راہ ہموار کرنا ہوگی۔ کسی بھی کالعدم جماعت اور گروہ جو ملکی مفادات کے منافی سرگرمیوں میں مصروف ہے، کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا اظہار جس بھرپور عزم سے کیا گیا ہے، اس عزم کے ساتھ اس پر عمل درآمد بھی انتہائی ضروری ہے۔ متعدد بار حکومتی سطح پر اس بات کو دہرایا جا چکا ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث ہیں، جنہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور دیگر ملک دشمن قوتیں وسائل فراہم کر رہی ہیں، لیکن یہ امر حیران کن ہے کہ اُن غیر ملکی ایجنسیوں اور کالعدم جماعتوں کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کئے جاتے۔ جن کا اصل ہدف اقتصادی راہداری اور وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں روڑے اٹکانا ہے۔ ان ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لئے انتہا پسندوں کی بیخ کنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دی جانی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 559897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش