0
Thursday 10 Nov 2016 21:36

اسکردو کوارد کے عوام کی اراضی پر خالصہ سرکار کے نام پر مقامی انتظامیہ کے قبضے کی کوشش، 3 عمارتیں مسمار

اسکردو کوارد کے عوام کی اراضی پر خالصہ سرکار کے نام پر مقامی انتظامیہ کے قبضے کی کوشش، 3  عمارتیں مسمار
اسلام ٹائمز۔ اسکردو کے نواحی گاوں کواردو کی دریائے سندھ کے کنارے پر موجود ہزاروں کنال اراضی پر اہلیان علاقہ کے دو گروہوں کا تنازعہ چل رہا تھا کہ حکومت نے موقع غنیمت جانتے ہوئے اس پر قبضہ کرنے اور دونوں فریقین کو بے دخل کرنے کی کوشش کی۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسکردو کے حکم پر مقامی مجسٹریٹ پولیس کی بھاری نفری لے کر "کواردو تھنگ" پر پہنچ گیا اور مقامی لوگوں سے قبضے چھڑانے کے لئے تین عمارتیں مسمار کر دیں۔ موقع پر علاقے کے جوانوں کی بڑی تعداد نے مزاحمت کی تو انتظامیہ پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئی۔ اہلیان کواردو کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ کا یہ عمل مسلم لیگ نون کی صوبائی حکومت کے ایماء پر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف پاکستان جنگ آزادی کو تسلیم کرتا ہے جبکہ دوسری طرف صدیوں پہلے کی خالصہ سرکار کے قوانین کو رائج رکھا ہوا ہے۔ ریاستی ادارے واضح کریں کہ ہم پاکستان میں رہ رہے ہیں یا خالصہ حکومت کے ماتحت ہیں۔ دوسری طرف اسکردو انتظامیہ کے سربراہ بضد ہیں کہ مذکورہ اراضی اہلیان کواردو کی نہیں بلکہ خالصہ سرکار کے قانون کے مطابق حکومت کی ہے اور کسی بھی صورت اس زمین کو حکومت اپنی تحویل میں لے گی۔
خبر کا کوڈ : 582751
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش