0
Sunday 4 Dec 2016 09:54

پاکستان کی فضائی حدود سے بھارت افغانستان فضائی سروس کی تیاریاں، افغان صدر کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات

پاکستان کی فضائی حدود سے بھارت افغانستان فضائی سروس کی تیاریاں، افغان صدر کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات
اسلام ٹائمز۔ بھارت اور افغانستان کی جانب سے تجارت بڑھانے کے لیے پاکستان کے اوپر سے بھارت افغانستان فضائی کارگو سروس شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور افغان صدر اشرف غنی نے امرتسر میں ملاقات کی ہے اور گولڈن ٹیمپل کا دورہ کیا۔ دوسری جانب بھارت اور قطر کے درمیان ای ویزا، سائبر سیکیورٹی اور نیشنل پورٹ مینجمنٹ سمیت چار معاہدوں پردستخط ہوئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان مالیاتی پالیسی کے ڈائریکٹر جنرل خالد پائندہ نے کہا ہے کہ خطے کی سب سے بڑی کاروباری مارکیٹ بھارت کے ساتھ اس وقت ہونے والی زمینی تجارت سے کہیں زیادہ تجارت ممکن ہے اور اسی لیے دونوں ممالک نے ہوائی راستہ استعمال کرنے کا سوچا ہے۔ خالد پائندہ نے کہا کہ اس سروس کی تشکیل کے لیے افغانستان اور بھارت کی مشترکہ کمپنیاں شامل ہوں گی اور دونوں ممالک کی حکومتیں کابل اور دہلی پر ایئر پورٹس کے انفرااسٹرکچر کے آغاز کے لیے کام کر رہی ہیں۔ بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق اس کارگو سروس کی تفصیل پر اس وقت کام جاری ہے اور ممکن ہے اس میں قندھار کو نقطہ آغاز کے طور پر شامل کر لیا جائے۔ 

افغانستان، پاکستان اور ایران کے معاملات پر نظر رکھنے والے بھارتی وزارتِ خارجہ کے افسر گوپال باگلے نے کہا ہے کہ افغانستان کے تجارتی اور مواصلاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی تجاویز زیر غور ہیں۔ ان کے مطابق رابطے کو بہتر بنانے، موجودہ چیلنجز سے نمٹنے اور تجارت میں اضافے کے لیے کئی تجاویز موجود ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور افغان صدر اشرف غنی نے امرتسر میں ملاقا ت کی اور ’’گولڈن ٹیمپل‘‘ کا دورہ کیا اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے مندر میں دعائیں کیں اور وہاں 30منٹ گزارے۔ بعدازاں مودی نے غنی کے ہمراہ لوگوں میں لنگر تقسیم کیا۔ دوسری جانب قطر کے وزیراعظم شیخ عبداللہ بن نصیر بن خلیفہ الثانی نے نئی دہلی میں مودی سے وفود کی سطح پر ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔ قطری وزیراعظم نے بھارت کو قطر میں انفرااسٹرکچر اور سرمایہ کاری کی دعوت دی، دونوں رہنمائوں کے درمیان دفاعی، سیکیورٹی شعبوں، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے سے متعلق تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
خبر کا کوڈ : 588538
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش