0
Wednesday 3 Jun 2009 10:53

فورسز کا کلیانی تک کنٹرول،جھڑپوں میں 21 شدت پسند ہلاک 13 اہلکار شہید،اطہر عباس

فورسز کا کلیانی تک کنٹرول،جھڑپوں میں 21 شدت پسند ہلاک 13 اہلکار شہید،اطہر عباس
راولپنڈی ، سوات : پاک فوج کے ترجمان اور آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ سوات آپریشن میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران جھڑپوں میں 21شدت پسند ہلاک جبکہ 3اہلکار شہید اور 6زخمی ہوئے ہیں جبکہ 18 شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار باغ میں جنگلترقی اور سرا چسینہ کے علاقے کو کلیئر کرا لیا گیا ہے اور فورسز نے لوئر دیر کی تحصیل میدان میں کلیانی تک کنٹرول حاصل کر لیا ہے جبکہ چار باغ میں شدت پسندوں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی جس سے ایک سکیورٹی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی فورسز نے عالم گنج،ولی آباد اور گلی آباد کے علاقوں کو محفوظ بنا دیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے خیر آباد اور سرسینئی کے علاقوں کو کلیئر کرا لیا ہے اس دوران 2شدت پسند مارے گئے۔ پیو چار میں منڈی بانڈہ کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا۔ شانگلہ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 2شدت پسندہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ ریڈیو نیوز کے مطابق سکیورٹی فورسز نے سوات کے علاقے چارباغ پر کنٹرول کے بعد فورسز نے کبل سے سرسنائی کی جانب پیش قدمی شروع کر دی ہے اور سوات میں قمبر سے کلیائی تک کا علاقہ عسکریت پسندوں سے خالی کرا لیا ہے۔ لوئر دیر میں رات بھر گولہ باری جاری رہی جبکہ گومل ڈیم کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی گاڑی پر بم سے حملہ کیا گیا جس سے 4 افراد زخمی ہو گئے ادھر مہمند ایجنسی میں مزید 3 سکول دھماکہ خیز مواد سے اڑا دئیے گئے جبکہ کوہاٹ سے 37 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 3 دنوں میں لوئر دیر سے کرفیو ختم کر دیا جائے گا۔ جنوبی وزیرستان میں بیت اللہ گروپ سے تعلق رکھنے والے طالبان اور سکیورٹی فورسز نے قبائلی جرگے کی ایما پر لاشیں ایک دوسرے کے حوالے کرنے کیلئے فائر بندی کی ہے۔ بٹگرام شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر قائم دو پلوں کو شدت پسندوں کی طرف سے دھماکہ خیز مواد سے تباہ کرنے کی کوششیں کی گئیں اور دھماکوں سے سارا شہر لرز اٹھا۔

خبر کا کوڈ : 6081
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش