0
Sunday 26 Feb 2017 08:46

جماعت اسلامی فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے آج سے گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دیگی

جماعت اسلامی فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے آج سے گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دیگی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا نے ملاکنڈ ڈویژن کیلئے خصوصی پیکج کا مطالبہ کردیا، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے حق میں 3 روزہ دھرنے کا اعلان بھی کیا۔ 27-26 اور 28 فروری کو گورنر ہاوس پشاور کے سامنے دھرنا دیا جائیگا۔ ملاکنڈ ڈویژن کیلئے خصوصی پیکج اور ایکسپریس وے کو کالام تک وسعت دینے اور ملاکنڈ ڈویژن کو سی پیک میں پورا پورا حق دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ خیبرپختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ میں نظر انداز کرنے پر جماعت اسلامی کے رہنماوں نے شدید احتجاج اور تحفظات کا اظہار کیا جبکہ مردم شماری کا ریکارڈ اور دفتر بھی اسلام آباد سے پشاور منتقل کرنے کا مطالبات میں شامل ہے۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے سوات پریس کلب میں مفتی شیر محمد اور پریس سیکرٹری رشید احمد سواتی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کو صوبہ خیبر پختونخوا کے دوسرے بڑے ڈویژن کی حیثیت حاصل ہے، یہ قدرتی وسائل سے مالا مال خطہ ہے جبکہ سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کو ماضی قریب میں کئی نقصانات اور تباہی کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ دہشتگردی سیلاب اور زلزلہ کی وجہ سے ملاکنڈ ڈویژن اور سوات کے عوام نے کافی نقصان اٹھایا ہے لیکن حکمرانوں نے نقصانات کے ازالے کے حوالے سے اس ڈویژن کو یکسر نظرانداز کیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور سواتی عوام کی قربانیوں اور ہونے والے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملاکنڈ ڈویژن کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کو نبیاد نہ نبایا جائے بلکہ رقبہ اور پسماندگی کی بنیاد پر صوبہ خیبر پختونخوا کو حق دیا جائے، وفاق پنجاب کے تحفظ کی خاطر خیبر پختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ میں نظر انداز کررہا ہے، ملاکنڈ ڈویژن کو سی پیک میں پورا پورا حصہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کوششوں سے ایکسپریس وے چکدرہ تک منظورہوا ہے، اب ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کو کالام تک وسعت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس دور جدید میں بھی قبائل کی ایک کروڑ آبادی کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، قبائل کی حقوق کیلئے جماعت اسلامی نے باقاعدہ جدجہد شروع کر رکھی ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی نے 27-26 اور 28 فروری کو گونرہاوس پشاور کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے، مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کی قیادت میں 12 مارچ کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 612936
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش