0
Wednesday 29 Mar 2017 00:12

خیبر پختونخوا میں حاضری یقینی بنانے کیلئے اساتذہ کو جرمانے اور انعامات

خیبر پختونخوا میں حاضری یقینی بنانے کیلئے اساتذہ کو جرمانے اور انعامات
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے یکم جولائی 2013ء سے 27 فروری 2017ء تک خواتین افسران سمیت غیرحاضر اساتذہ کو 19 کروڑ کے جرمانے کئے جبکہ اعلیٰ کارکردگی پر 15 کروڑ کے انعامات دئیے۔ 11403 اساتذہ سے غیر حاضر رہنے پر جرمانے اور کٹوتیوں کی مد میں 198480563 روپے وصول کیے گئے ہیں۔ اسی طرح 1053 اساتذہ کو یا تو ملازمت سے برخاست کیا گیا ہے، انہیں جبری ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا گیا ہے اور یا ان کی ملازمت میں تنزلی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے محکمہ تعلیم کی جولائی 2013ء تا فروری 2017ء تین سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت نے تعلیمی اصلاحات کے سلسلے میں تین سالوں میں غیر حاضر اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے دیگر افسران سے 19 کروڑ کے جرمانے وصول کیے ہیں جبکہ اچھی کارکردگی کے حامل اساتذہ کو 15 کروڑ روپے کے انعامات دیئے گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں مانیٹرز تعینات کیے گئے ہیں جو سمارٹ فون کی خصوصی ایپس کے ذریعے ہر سکول میں جا کر اساتذہ طلبہ و طالبات کی حاضری کی مانیٹرنگ کیا کرتے ہیں۔ محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ زیادہ غیر حاضر رہی ہیں، اس لیے انہیں 11 کروڑ روپے سے زیادہ جرمانے دینے پڑے ہیں جبکہ مرد اساتذہ نے آٹھ کروڑ روپے سے زیادہ کے جرمانے دیئے۔ اسی طرح ایبٹ آباد میں غیر حاضر اساتذہ کی تعداد زیادہ رہی، اس لیے اس ضلع سے چار کروڑ روپے جرمانے کی مد میں وصول کیے گئے۔ دوسری جانب ضلع صوابی میں اساتذہ کی غیر حاضری کا تناسب سب سے کم رہا جہاں صرف دو لاکھ روپے تک جرمانے وصول کیے گئے۔
خبر کا کوڈ : 622462
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش