0
Tuesday 11 Apr 2017 20:57

تکفیری دہشت گرد اور امریکہ خان شیخون والا ڈرامہ جنوبی دمشق میں بھی دہرانا چاہتے ہیں، روسی صدر کا انتباہ

تکفیری دہشت گرد اور امریکہ خان شیخون والا ڈرامہ جنوبی دمشق میں بھی دہرانا چاہتے ہیں، روسی صدر کا انتباہ
اسلام ٹائمز۔ الحدث ٹی وی چینل کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے خبردار کیا ہے کہ تکفیری دہشت گرد، خان شیخون کی طرح دمشق کے جنوبی حصے میں بھی کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاکہ اس طرح ایک بار پھر امریکہ کو جنوبی دمشق پر ہوائی حملوں کا بہانہ فراہم کیا جا سکے۔ وہ آج منگل کے دن اپنے اطالوی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ فوراً صوبہ ادلب کے شہر خان شیخون میں ہونے والے کیمیائی حملوں کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔ صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ ہمیں ایسی معلومات حاصل ہوئی ہیں جن کے مطابق امریکہ جنوبی دمشق کو بھی ہوائی حملوں کا نشانہ بنانا چاہتا ہے۔

روسی صدر نے کہا کہ الشعیرات ایئربیس پر امریکی میزائل حملوں نے عراق پر امریکی فوجی حملے کی یاد تازہ کر دی ہے کیونکہ اس وقت بھی امریکہ نے عراق کے صدر صدام حسین پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ وہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار (WMD) تیار کر رہے ہیں لیکن جب امریکہ نے عراق پر قبضہ کیا تو انہیں ایسے ہتھیاروں کا نام و نشان تک نہ ملا۔ یاد رہے گذشتہ ہفتے شام کے صوبہ ادلب کے شہر خان شیخون میں کیمیائی ہتھیاروں کا مشکوک استعمال کیا گیا جس میں 80 افراد جاں بحق اور دسیوں دیگر زخمی ہو گئے۔ ان حملوں کے فوراً بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کسی تحقیق اور ٹھوس شواہد کے بغیر شام حکومت کو ذمہ ٹھہرانا شروع کر دیا اور چند دن بعد ہی امریکہ نے ان حملوں کا بہانہ بناتے ہوئے شام ایئرفورس کے زیر کنٹرول الشعیرات ایئربیس کو ٹام ہاک میزائلوں سے نشانہ بنا ڈالا۔

دوسری طرف روسی وزارت دفاع نے بھی اعلان کیا ہے کہ شام میں سرگرم دہشت گرد عناصر ایک بار پھر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ روس آرمی جنرل اسٹاف مرکزی آپریشنز سنٹر کے سربراہ جنرل سرگئی روڈسکوئے نے کہا: "وزارت دفاع کو موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق شام میں سرگرم دہشت گرد عناصر اس وقت خان شیخون، الجیرہ ایئرپورٹ، دمشق کے جنوبی حصے اور حلب کے مغربی حصے میں کیمیائی مواد منتقل کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد خان شیخون کی طرز پر مشکوک کیمیائی حملے کرنا ہے تاکہ اس طرح امریکہ کو دوبارہ فوجی مداخلت کا بہانہ فراہم کیا جا سکے"۔

سرگئی روڈسکوئے نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حملوں کے سدباب کیلئے جلد از جلد موثر اقدامات انجام دے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ دیسی ساختہ کیمیائی ہتھیار تیار کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور وہ ان حملوں کے ذریعے شام حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی طرح روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف نے اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ الشعیرات ایئربیس پر امریکی میزائل حملوں کے بعد امریکہ اور روس کے تعلقات بدترین سطح تک نیچے آ چکے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ امریکہ بین الاقوامی سطح پر خان شیخون واقعے کی آزادانہ تحقیق سے اتفاق نظر کرے گا۔ آج ہی امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن سرکاری دورے پر روس پہنچے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکی وزیر خارجہ کا دورہ روس مفید اور مثبت نتائج کا حامل ہو گا اور یمن اور لیبیا کے بارے میں امریکی پالیسیوں کو واضح کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 626879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش