0
Sunday 28 May 2017 21:24

وفاقی بحٹ الفاظ کا ہیر پھیر اور انتہائی مایوس کن ہے، ناصر شیرازی

وفاقی بحٹ الفاظ کا ہیر پھیر اور انتہائی مایوس کن ہے، ناصر شیرازی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی کا وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ پر کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اعداد و شمار کے گورگ دھندوں میں پھنسا دیا ہے۔ وفاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں موجودہ زبوں حال اور ہوشربا مہنگائی کی تناسب سے اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہیں۔ حکمران اپنے آخری سال میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہے۔ انہوں نے اعداد و شمار کا ہیر پھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔ مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیرسنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے۔ پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ہم بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی قرضوں میں مزید اضافہ ہوا ہے، پاکستان کا کثیر سرمایہ غیرقانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔ کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں نواز لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے تناسب کے اعتباز سے مزدور کی تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر ہونی چاہیئے۔ وفاقی حکومت کی اصل ترجیحات سڑکوں اور پلوں کی تعمیرات کے نام پر کمیشن مافیا کو نوازنا مقصود ہیں، تھر کے پی کے بلوچستان اور گلگت بلتستان میں غریب عوام کو پینے کی پانی سے لے کر بجلی، صحت کے بنیادی ضروریات، تعلیمی سہولیات تک میسر نہیں، اس بجٹ میں امراء کو نوازا گیا ہے، نواز لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرف مزدور کُش ہے۔ ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 641305
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش