0
Monday 17 Jul 2017 09:22

پشاور، فورسز کی گاڑی پر خودکش حملہ، میجر سمیت 2 اہلکار جاں بحق، 10 زخمی

پشاور، فورسز کی گاڑی پر خودکش حملہ، میجر سمیت 2 اہلکار جاں بحق، 10 زخمی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت پشاور کے پوش علاقہ حیات آباد میں سکیورٹی فورسز (فرنٹیئر کور) کی گاڑی پر موٹر سائیکل سوار خودکش حملے میں میجر جمال سمیت 2 اہلکار جاں بحق، جبکہ 3 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے، جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر امدادی ٹیموں، سکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، امدادی ٹیموں نے دھماکے میں زخمی افراد کو طبی امداد کے لئے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس (ایچ ایم سی) اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کر دیا، جبکہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق آج صبح فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی حیات آباد سے قلعہ بالا حصار ہیڈ کوارٹر جا رہی تھی کہ باغ ناران چوک کے قریب خودکش حملہ آور نے موٹر سائیکل کو گاڑی سے ٹکرا کر خود کو دھماکہ سے اڑا دیا، جس کے نتیجہ میں ایک میجر اور سپاہی موقع پر ہی شہید ہوگئے، جبکہ 3 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز سجاد خان نے میڈیا کو بتایا پشاور میں بڑے عرصے بعد خودکش دھماکہ ہوا ہے، جس میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنا گیا، دھماکے میں میجر جمال سمیت 2 اہکار جاں بحق جبکہ 3 اہلکار اور 7 سویلین زخمی ہوئے۔ ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور 125 سی سی موٹر سائیکل پر سوار تھا جبکہ دھماکے میں 10 سے 12 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔ دھماکے میں متعدد گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کے اعضاء اور دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل تحویل میں لے لی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ علاقے میں فورسز اور پولیس نے مشترکہ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ریسکیو ترجمان کے مطابق زخمیوں میں لانس نائیک ظاہر شاہ کی حالت تشویشناک ہے، سپاہی ولی اللہ، سپاہی شاہ نواز، راہگیر عامر جان، شرافت، ہمایون، احمد شاہ، مسماۃ شاہدہ، لیلٰی اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے، جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یاد رہے کہ اتوار کے روز پاک آرمی نے سرحد پار سے دولت اسلامیہ (داعش) کا اثر روکنے کے لئے راجگال (خیبر ایجنسی) میں آپریشن خیبر فور شروع کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پاراچنار سے گرفتار ہونے والوں کا تعلق شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے ثابت ہوا ہے، جو سرحد پار افغانستان کے علاقے میں مضبوط ہو رہی ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاکستان میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کا باقاعدہ تنظیمی ڈھانچہ موجود نہیں، لیکن تحریک طالبان پاکستان کے چند منحرف گروپ اُن کی جانب مائل ہیں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے حیات آباد میں فورسز کی گاڑی پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد قوم کے حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے، واقعہ میں ملوث افراد کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 653906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش