0
Tuesday 29 Aug 2017 00:51

بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، سراج الحق

بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے جو انسانی حقوق و اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ” اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزیاں اور بین الاقوامی قانون“ کے عنوان سے منعقدہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیراہتمام اسلام آبادمیں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے صدر آزاد کشمیر مسعود احمد خان، سابق صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان، جمعیت العلمائے اسلام آزاد کشمیر کے سعید یوسف، ڈاکٹر محمد خان، ماہرقانون دان احمد بلال صوفی، فیض نقشبندی، شیخ تجمل الاسلام و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ خاندانی منصوبہ بندی کشمیریوں کیلئے بالکل جائز نہیں ہے جتنا آبادی میں اضافہ ہوگا اتنا ہی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا بھارت کیلئے مشکل ہوگا۔ بھارت نے آزادی کی تحریک کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد اب یہ حربہ استعمال کیا ہے۔ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا اسرائیل و فلسطین و برما کی حکومت نے بھی مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کیا ہے، ہمارے ملک میں باصلاحیت افراد کی کمی نہیں ہے عوام اپنا جان و مال کشمیر کیلئے قربان کرنے کیلئے تیار ہے مگر یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں خود کام کر رہا ہے کوئی تنظیم وہاں کام نہیں کر رہی۔ مسئلہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی وجہ سے زندہ ہے اگر یہ تحریک آزادی کی جدوجہد ختم ہوجائے تو بھارت اگلا حملہ پاکستان پر اس کا پانی بند کرکے کرے گا اور پاکستان کے کروڑوں عوام ہجرت کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی شاہ رگ کو کاٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برہان مظفروانی کی شہادت کے بعد جماعت اسلامی نے آل پارٹیز کانفرنس کرائی اور ایک وفد بنایا مگر حقیقت یہ ہے کہ جس چیز کے پیچھے حکومت خود نہ ہو تو وہ سفارشات تجاویز ہی رہ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کشمیری ڈیسک بنائے جائیں اور اس کیلئے نائب وزیر خارجہ ہو جس کا کام ہی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا اور اس پر کام کرنا ہو۔ کشمیرکمیٹی بنائی جائے اور وہ ایسے افراد جو بھارتی مظالم کا شکار ہوں ان کے وفد کے طور پر بیرون ملک مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے بھجوائے اس کے ساتھ ملکی و غیر ملکی میڈیا کو بھی استعمال کیا جائے بدقسمتی ہے کہ ہمارا ملکی میڈیا کی ترجیح مسئلہ کشمیر نہیں ہے تو غیر ملکی میڈیا کیوں کشمیر کو دکھائے گا اور اس کے ساتھ بجٹ میں جس طرح صوبوں کشمیر، گلگت بلتستان کا بجٹ رکھا جاتا ہے اس طرح تحریک آزادی کیلئے بھی بجٹ رکھا جائے اور یہ تمام فنڈ تحریک آزادی کے مختلف پروگرامز پر ہی خرچ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیروں کو برفانی چیتے کی نسل کشی پر تو افسوس ہے مگر کشمیریوں کی نسل کشی پر کوئی تشویش نہیں۔ 20 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے کشمیریوں کو یقین دلاتاہوں کہ زندگی کی آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک آپ کے ساتھ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 665060
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش