0
Friday 22 Sep 2017 10:58

جنسی ہراساں کرنیکی شکایات کی سماعت کیلئےخاتون محتسب تقرری، صوبائی حکومت کو 2 ماہ کی مہلت

جنسی ہراساں کرنیکی شکایات کی سماعت کیلئےخاتون محتسب تقرری، صوبائی حکومت کو 2 ماہ کی مہلت
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس غضنفر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے خیبر پختونخواحکومت کو دفاتر وغیرہ میں خواتین کو ہراساں کرنے کی شکایات کے ازالے کے لئے 2 ماہ کے اندر صوبائی محتسب مقرر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز سیف اللہ محب ایڈووکیٹ کی وساطت سے این جی او "دہ ہوا لور" کیجانب سے دائر کی گئی رٹ پر جاری کئے اور رٹ پٹیشن نمٹا دی۔ اس موقع پر این جی او کی سربراہ خورشید بانو کی جانب سے عدالت کو بتایا گیاکہ کام کرنے والی جگہوں پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور اس نوعیت کی شکایات کیلئے خاتون محتسب مقرر کرنے کے لئے قانون سازی ہو چکی ہے اور دیگر صوبوں میں خواتین کی شکایات کے ازالے کے لئے خاتون صوبائی محتسب موجود ہیں تاہم خیبرپختونخوا میں صوبائی محتسب کی تقرری تاحال عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ لہٰذا صوبائی حکومت کو صوبائی محتسب مقرر کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔ اس موقع پر صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محی الدین ہمایوں نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے تمام امور طے کرچکی ہے اور ان شکایات کے سننے کے لئے صوبائی محتسب کو اختیارات تفویض کرنا چاہتی ہے تاہم خواتین کمیشن نے اس پراعتراض اٹھایا ہے کہ خواتین کے امور نمٹانے کے لئے خاتون محتسب کو مقرر کیا جائے اور ایک ماہ کے اندر صوبائی محتسب کی تقرری عمل میں لائی جائے گی، جس پرفاضل بنچ نے دو ماہ کی مدت دیتے ہوئے رٹ پٹیشن نمٹا دی۔
خبر کا کوڈ : 670971
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش