0
Friday 6 Oct 2017 22:58

ہم سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت پر یقین ایمان کا حصہ ہے، احسن اقبال

ہم سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت پر یقین ایمان کا حصہ ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ختم نبوت پر سمجھوتا کرنا تو دور کی بات، ایسا سوچنا بھی کفر ہے جبکہ کسی کو حق نہیں کہ کسی دوسرے کے قتل کا فتویٰ جاری کرے اور جہاد کا اعلان صرف ریاست کا حق ہے۔ اسلام آباد میں وزیر قانون زاہد حامد کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کا معاملہ سامنے آنے پر حکومت اور تمام جماعتوں نے ملکر اصل ایکٹ واپس منظور کرلیا جبکہ ہم سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت پر یقین ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ختم نبوت پر سمجھوتا کرنا تو دور، ایسا سوچنا بھی کفر ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ کئی ماہ تک یہ مسودہ زیر گردش تھا کسی نے اعتراض نہیں کیا، ختم نبوت سے متعلق ایک وسوسہ پیدا کیا گیا جس کا ہم نے رسک نہیں لیا جبکہ سوشل میڈیا پر فتوے جاری کیے جا رہے ہیں، سابق وزیر اعظم اور دیگر کے خلاف مرتد ہونے کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، جو لوگ نفرت کا بیج بو رہے ہیں وہ شرارت کا بیج بو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات بل میں تمام جماعتوں سے مشاورت کی گئی اور انتخابی اصلاحات بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ احتساب عدالت کے باہر پیش آنے والا واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ میرا ردعمل میری ذات سے متعلق نہیں تھا جب کہ رینجرز تعیناتی معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہے اس وقت کوئی جواب نہیں دے سکتا، رینجرز تعیناتی کے معاملے پر متعلقہ ادارے کو جواب دینا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور عمران خان ایسے بیانات دیتے ہیں کہ ملک میں بدگمانیاں پیداکی جائیں دراصل مخالفین کو یقین ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو سیاسی میدان میں شکست دینا ممکن نہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلامی ملک میں کسی کو حق نہیں کسی دوسرے کے قتل کا فتویٰ جاری کرے، سوشل میڈیا پر جس کا دل چاہتا ہے فتوے دیدیتا ہے، آئین اور قانون کے تحت اس کی گنجائش نہیں، حب اللہ اور حب الرسول کی ٹھیکیداری کسی کے پاس نہیں جبکہ جو کوئی ایسی کارروائی کرے گا تو سائبر قانون کے تحت اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

جھل مگسی دھماکے پر وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جھل مگسی دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، ملک حالت جنگ میں ہے اور دہشت گردوں کے خلاف طول و عرض پر جنگ لڑی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشنز کے نتیجے میں بڑی حد تک دہشت گردی کے واقعات میں کمی ہوئی، بیرون ملک سے ہدایات لیکر مغربی سرحدوں سے دخل اندازی کرکے دشمن نشانہ بنارہا ہے تاہم دہشت گردوں کے اسپانسرز کو پیغام دیتے ہیں کہ بزدلانہ واقعات سے ہمیں شکست نہیں دی جاسکتی۔
خبر کا کوڈ : 674697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش