0
Tuesday 16 Jun 2009 11:14

ایف 16 میں پرواز، آپریشن میں آرمی چیف کی براہ راست شرکت، بیت اللہ محسود کو ختم کیا جائے گا،جنرل کیانی

ایف 16 میں پرواز، آپریشن میں آرمی چیف کی براہ راست شرکت، بیت اللہ محسود کو ختم کیا جائے گا،جنرل کیانی
اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ملک کی دفاعی تاریخ میں مثال قائم کرتے ہوئے پاک فضائیہ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے F-16 لڑاکا طیارے کو معاون پائلٹ کے طور پر اڑایا اور آپریشن میں براہ راست شرکت کی۔ 58 سالہ جنرل کیانی پیر کو ایک آپریشنل ایئر بیس سے پاک فضائیہ کے لڑاکا پائلٹ کی طرح مشن پر روانہ ہوئے۔ آرمی چیف نے لڑاکا طیارے میں ایک گھنٹہ پرواز کی جو عموماً آواز کی دگنی رفتار سے پرواز کرتے ہیں اور مالاکنڈ ڈویژن کے مختلف حصوں میں آپریشن راہ راست میں مصروف اپنے بہادر فوجیوں کا جائزہ لیا۔ مشن سے واپسی پر آرمی چیف ایک پروفیشنل پائلٹ کی طرح ترو تازہ دکھائی دے رہے تھے اور ان کے چہرے پر دھیمی مسکراہٹ تھی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ راؤ قمر سلیمان نے مشن سے کامیاب واپسی پر آرمی چیف کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ دوسری جانب جنرل اشفاق پرویز کیانی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں کسی کی مدد اور بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں، ہم اپنے مسائل کا حل خود نکالیں گے ۔ شدت پسندوں کیخلاف طاقت کا کم سے کم استعمال کررہے ہیں ، متاثرین مالاکنڈ کو کامیابی سے واپس بھیجنے میں کامیاب ہوگئے تو ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی ، بیت اللہ محسود اور فضل اللہ عالم دین نہیں، ملک اسلام کے نام پر بنا ہے اور قائم رہے گا ، آپریشن راہ راست میں واضح کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ بیت اللہ محسود کا خاتمہ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایئرفورس کی ایک اہم آپریشنل بیس کے دورے کے موقع پر ایئر مین سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ایئر چیف مارشل راؤ قمر سلیمان بھی موجود تھے۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس دنیا کی بہترین فورس ہے اور آج آرمی اور ائیر فورس میں بہترین رابطہ ہے۔ عام جنگ اور موجودہ جنگ میں بہت فرق ہے، شدت پسندوں کیخلاف جنگ میں دوست دشمن کی تفریق مشکل ہے، ہمیں گمراہ ہوئے لوگوں کو راہ راست پر لانا ہے، اگر یہ عقل کی بات نہ سمجھیں تو طاقت کا استعمال کرنا پڑتا ہے، یہ ہمارا اپنا علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کا استعمال ایک حد تک صحیح ہوتا ہے، زیادہ نہیں اس وقت جو جنگ لڑی جارہی ہے یہ اسلام کی جنگ نہیں ہے، ملک اسلام کے نام پر بنا تھا اور اسلام کو کوئی نہیں نکال سکتا، یہ ملک قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند ہمیشہ خود کو صحیح سمجھتا ہے اور اپنی بات منوانے کیلئے بندوق اٹھا کر دہشتگرد بن جاتا ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ بیت اللہ محسود اور فضل اللہ کوئی عالم نہیں ان کی ماضی کی زندگی کے بارے میں سب کو معلوم ہے، ہم سب مسلمان ہیں کوئی اچھا مسلمان ہے یا برا ، یہ فیصلہ اللہ نے کرنا ہے۔ ہم نے صورتحال میں بہتری کیلئے تمام آپشن استعمال کئے مگر ناکامی پر آپریشن کرنا پڑا اب تک 126فوجی شہید ہوچکے ہیں اور کئی زخمی ہیں لیکن ہم صحیح سمت کی طرف جارہے ہیں اور واضح کامیابی ملی ہے، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ متاثرین کا ہے وہ واپس چلے گئے تو ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیگی اور ہمیں ان کو واپس اپنے گھروں میں بسانا ہے انہوں نے کہا کہ مسئلے کا طویل المدت حل نکالیں گے اور سوات کی خوبصورتی کو واپس لایا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے پی اے ایف کے نوجوانوں کیلئے 15لاکھ روپے کی امداد کا بھی اعلان کیا جبکہ کہا کہ مغربی سرحدوں پر تعینات فوجی جوانوں کی تنخواہیں یکم جولائی 2009ء سے ڈبل ہو جائینگی۔ ایئر چیف مارشل راؤ قمر سلیمان نے کہا کہ جتنی جنگیں ہم نے لڑی ہیں، ہمارا دشمن واضح تھا قواعد وضوابط بھی واضح تھے مگر اب دشمن صفوں میں گھس آیا ہے اور وہ ہمارے بچوں، خواتین، بزرگوں اور مذہبی علماء کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ فوج اور ایئرفورس میں قریبی رابطہ ہے، تمام حملے مشاورت سے کئے جاتے ہیں فوج کو ہم یقین دلاتے ہیں کہ سوات اور فاٹا یا ملک کی کسی سرحد پر جنگ ہو، ہم پوری طرح ان کی حمایت کرینگے اور ساتھ مل کر لڑیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر شہید ہونے والے فوجی افسران کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جس امتحان سے ہم گزر رہے ہیں، اس میں کامیاب ہونگے ۔ اس موقع پر آرمی اور ایئر چیف دونوں کو آپریشن راہ راست کے حوالے سے بیس کمانڈر نے تفصیلی بریفنگ بھی دی جبکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار آرمی اور ایئر چیف نے اکٹھے ایک لڑاکا طیارے میں سوار ہوکر جنگ والے علاقوں کا دورہ کیا اور شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
خبر کا کوڈ : 6769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش