لندن:
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر پرویز مشرف نے اسامہ کی ہلاکت کو اچھا فوجی ایکشن قرار دیا ہے، تاہم انہوں نے امریکا کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی پر تنقید کی اور کہا کہ یہ سیاسی طور پر اچھا نہیں تھا۔ ایک غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر مشرف کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے ملک کے فوجیوں کا پاکستان کی سرحد پار کرنا اور آپریشن کرنا پاکستانی عوام اسے اچھا نہیں سمجھتے، جس پر ہمارے تحفظات ہیں، ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی کی گئی ہے، یہ پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی القاعدہ کے بہت سے ارکان گرفتار کئے ہیں، جن میں امریکی فوجیوں کی مداخلت نہیں تھی، یہ پہلی دفعہ ہے امریکا نے مکمل طور پر آزادانہ آپریشن کیا جس کے لیے اندر کے خبریں پاکستانی حکومت نے فراہم کیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ جہاں تک امریکا اور اس کی اسامہ کے بارے میں پالیسی کا تعلق ہے سب جانتے ہیں لیکن یہاں پاکستانی حدود کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ قلیل المدت میں یہ بہت خطرناک ہو سکتا ہے، القاعدہ شدید ردعمل ظاہر کرے، لیکن طویل المدت میں یہ اچھا ہے کہ القاعدہ کا رہنما مارا گیا ہے اور میرے خیال میں یہ سب اتنا سیدھا نہیں یہ جنگ ہے جو اب بھی جاری ہے۔