0
Wednesday 28 Feb 2018 00:14

وزیراعلٰی اور جی بی کونسل اراکین پر مالی بدعنوانی کا الزام، نیب سے تحقیات کا مطالبہ

وزیراعلٰی اور جی بی کونسل اراکین پر مالی بدعنوانی کا الزام، نیب سے تحقیات کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے انکشاف کیا ہے کہ گلگت بلتستان میں پچھلے ڈھائی سال کے دوران 40 سے 50 ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے، لیکن نیب کرپشن میں ملوث مگرمچھوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم دو سال سے چیخ رہے ہیں کہ ٹھیکوں کی پری کوالیفکیشن کی جانچ پڑتال کی جائے۔ وزیراعلٰی جی بی کے پارٹنر ٹھیکیداروں اور عام ٹھیکیداروں کے ریٹس کا موازنہ کیا جائے، لیکن ہماری چیخ و پکار پر کہیں سے کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ مقامی اخبار کے نمائندے کے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی جی بی، وزراء، اراکین کونسل اور کئی سرکاری افسران کے بھائیوں اور پارٹنرز کے پاس کروڑوں روپے کے ٹھیکے موجود ہیں۔ بتایا جائے کہ ان ٹھیکوں کی چھان بین کیوں نہیں کی جاتی ہے۔ وزیراعلٰی حفیظ الرحمان ، وزراء، اراکین اور کئی سرکاری افسران جگہ جگہ پر زمینیں خرید کر مہنگے مکانات تعمیر کر رہے ہیں۔ بتایا جائے کہ مہنگے مکانات کی تعمیر کیسے ہو رہی ہے۔ گلگت بلتستان میں وزیراعلٰی، اراکین کونسل اور افسران بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ کرپشن کر رہے ہیں۔ کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، بڑے پیمانے پر لوٹ مار ہو رہی ہے۔ سرکاری خزانے کو خالی کر دیا گیا ہے اور پورے وسائل مخصوص لوگوں کے پاس جا رہے ہیں، لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ جی بی میں نیب کہاں ہے۔ اگر ایسا ہی نظام چلتا رہا تو نیب کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ نیب بتائے کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران کرپشن کے کتنے کیسز بنائے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 707966
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش