0
Thursday 1 Mar 2018 13:03

افغان مہاجرین کی وطن واپسی 3 ماہ کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع

افغان مہاجرین کی وطن واپسی 3 ماہ کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع
اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مقیم اندارج شدہ افغان پناہ گزینوں کی اُن کے آبائی وطن واپسی کا عمل یکم مارچ سے دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل گذشتہ سال دسمبر میں معمول کے مطابق موسمِ سرما کے سبب روک دیا گیا تھا۔ یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں اضاخیل جبکہ بلوچستان کے بلیلی مراکز سے افغان مہاجرین کی واپسی شروع کی جائے گی۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق اس وقت پاکستان میں 14 لاکھ اندارج شدہ افغان پناہ گزین موجود ہیں جبکہ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 13 لاکھ ایسے افغان بھی ملک میں مقیم ہیں جن کے کوائف کا اندارج نہیں ہے۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق کے مطابق 2002ء سے اب تک 43 لاکھ افغان مہاجرین پاکستان سے اپنے ملک واپس جاچکے ہیں۔ پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے ریویندری مینکیویلا کا کہنا ہے کہ اُن کا ادارہ افغان مہاجرین کی رضا کارانہ، محفوظ، مرحلہ وار اور باعزت واپسی پر زور دیتا رہے گا۔

انہوں نے گذشتہ چار دہائیوں کے دوران پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کی میزبانی کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی برداری سے کہا کہ وہ افغان مہاجرین اور اُن کی میزبانی کرنے والی پاکستانی آبادیوں کی مدد کرے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کیلئے ہر ممکن مدد اور سہولت فراہم کی جائے گی۔ گذشتہ ہفتے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی افغان مہاجرین کے معاملے پر تفصیلی غور کیا گیا تھا۔ پاکستان کی کابینہ نے ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی برداری سے کہا تھا کہ وہ افغان مہاجرین کی احسن طریقے سے واپسی اور اُن کی اپنے ملک میں بحالی سے متعلق اپنی ذمہ داریوں کو نبھائے۔ حکومت کی طرف سے اندراج شدہ افغان مہاجرین کو قیام کی دی گئی موجودہ مہلت 31 مارچ کو ختم ہوجائے گی، تاہم پاکستان کے وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے حال ہی میں قومی اسمبلی میں اپنے ایک تحریری جواب میں کہا تھا کہ افغان پناہ گزینوں کے قیام کی مدت میں 30 جون 2018ء تک توسیع کی منظوری حکومت کے زیرِ غور ہے۔
خبر کا کوڈ : 708307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش