0
Wednesday 28 Mar 2018 15:52

چیئرمین سینیٹ کے متعلق وزیراعظم کا متنازعہ بیان، پیپلز پارٹی کا تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ

چیئرمین سینیٹ کے متعلق وزیراعظم کا متنازعہ بیان، پیپلز پارٹی کا تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کے حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے متنازعہ بیان کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور اور ننکانہ صاحب میں مختلف تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ایوان بالا کے لیے مشترکہ چیئرمین کی ضرورت ہے جو وفاق کی عکاسی کرسکے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے الزام لگایا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ووٹ کو خریدا گیا اور ایسے اقدام سے ملک کی عزت نہیں ہوتی اور نہ ہی اس طرح کے انتخابات کی کوئی عزت ہوتی ہے۔ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی ایوان بالا کے چیئرمین صادق سنجرانی کو خوش آمدید نہیں کہیں گے، کے حوالے سے متضاد رپورٹ پر انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم سینیٹ میں آنے سے انکار کریں گے؟، کیا وہ نہ آکرسینیٹ کی توہین کریں گے؟۔ پیپلز پارٹی کی رکن اور نو منتخب سینیٹ اپوزیشن رہنما شیری رحمٰن نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی وزیراعظم کے بیان کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی، ان کے بیان سے پورے ایوان کا تقدس مجرو ع ہوا۔

اس سے قبل اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے بھی شاہد خاقان عباسی کے بیان کو پارلیمٹ کی توہین قرار دیا تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے وزیراعظم سے متنازعہ بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔  نومنتخب سینیٹ اپوزیشن لیڈر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت کے رہنما ہر وقت ووٹ کے تقدس بات کرتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ خود اس کی طرح کے بیان دے کر دھجیاں اڑاتے ہیں۔ شیری رحمٰن نے کہا کہ وزیراعظم کے بیان سے پارلیمنٹ کی بے حرمتی ہوئی ہے۔ نواز شریف کا میمو گیٹ سے متعلق اعتراف پر ردِ عمل دیتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ سابق وزیراعظم ہمیشہ بات کرتے ہیں لیکن اس ادارے کا نام نہیں لیتے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے میموگیٹ سے متعلق متنازعہ مسئلے میں سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف 2011 میں سپریم کورٹ میں بطور درخواست گزار بننے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس مسئلے سے دور ہی رہنا چاہیے تھا۔ جب نواز شریف سے کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو(نیب) مسلم لیگ (ن) سمیت علی جہانگیر صدیقی، امریکا میں مقیم سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بھی متحرک ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ (نیب) کس کے کہنے پر کررہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 714381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش