0
Sunday 10 Jun 2018 15:43

سبی کی نشستوں کو ختم کرنا کسی صورت قبول نہیں، پشتونخوامیپ

سبی کی نشستوں کو ختم کرنا کسی صورت قبول نہیں، پشتونخوامیپ
اسلام ٹائمز۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئٹہ، شیرانی، موسٰی خیل، سبی اور ہرنائی میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے خاتمے اور اس سلسلے میں بلوچستان ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف کوئٹہ، پشین، چمن، قلعہ سیف اللہ اور لورالائی سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ کوئٹہ کے جلسے سے پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک خاص منصوبے اور سازش کے تحت جنوبی پشتونخوا کے انتخابی حلقوں میں تعصب اور بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی حلقوں کو ختم کیا۔ کوئٹہ کے 9 انتخابی حلقوں میں اس طرح رد و بدل کی گئی کہ پشتون اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا گیا، سبی جوکہ تاریخی لحاظ سے اپنی ایک حیثیت رکھتا ہے، اس میں غیر قانونی طریقے سے لہڑی کو شامل کرکے سب کے عوام کو حق نمائندگی سے محروم کیا ہے۔

پارٹی نے الیکشن کمیشن کے ناروا فیصلوں کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی، جبکہ موسٰی خیل اور شیرانی کے حلقوں کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی، جس پر بلوچستان ہائیکورٹ کے معزز بینچ نے الیکشن کمیشن کے تشکیل کردہ کوئٹہ کے 8 حلقوں کی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دیکر الیکشن کمیشن کو کوئٹہ کے 8 حلقوں کو دوبارہ تشکیل دینے کی تجاویز اور واضح ہدایات جاری کیں، لیکن اسے قبول نہیں‌ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے تعصب اور پشتون دشمنی پر مبنی ناروا فیصلوں کے نتیجے میں صوبے میں پشتونوں کے 6 انتخابی حلقوں کو ختم کیا گیا۔ مقررین نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کو عملی جامع پہنا کر بلا تاخیر پشتون علاقوں کے انتخابی حلقوں کو فی الفور درست کریں اور الیکشن کمیشن میں بلوچستان کے متعصب ممبر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 730807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش