0
Tuesday 10 Jul 2018 19:31

ہائیکورٹ نے مولانا محمد معاویہ کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

ہائیکورٹ نے مولانا محمد معاویہ کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام ٹائمز۔ پی پی 126 جھنگ سے مولانا محمد معاویہ کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جس پر آج عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلہ کل 11 جولائی کو سنایا جائے گا۔ جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے مسعود الحسن کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے مبین قاضی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ مولانا امیر معاویہ نے کاغذات نامزدگی میں این ٹی این کا ذکر نہیں کیا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ریکارڈ میں ان کا این ٹی این اور چودھری اسٹیٹ ایجنسی کا کاروبار موجود ہے۔

درخواست میں مزید بتایا گیا تھا کہ مولانا معاویہ کیخلاف 23 مقدمات بھی درج ہیں جن میں متعدد مقدمات میں یہ اشتہاری ہیں۔ درخواستگزار مسعودالحسن نے ہمارے اعتراض اٹھانے کے بعد مولانا معاویہ نے ریٹرننگ افسر کو اہلیہ کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کی تھی جبکہ ہمارے اعتراض سے قبل انہوں نے یہ اثاثے بھی چھپائے ہوئے تھے، زمینی حقائق کے برعکس الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے محمد امیر معاویہ کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے، عدالت امیر معاویہ کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔

مولانا معاویہ کی جانب سے سعید اللہ خان ایڈووکیٹ ہائیکورٹ کے بنچ کے روبرو پیش ہوئے، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ این ٹی این نمبر ریٹرنگ آفیسر کے پاس جمع کروایا ہوا ہے جبکہ مولانا معاویہ کسی مقدمہ میں سزا یافتہ نہیں۔ سعید اللہ خان ایڈوکیٹ نے مزید بتایا کہ کاغذات نامزدگی میں زیرالتواء مقدمہ کا ذکر کیا ہے، میرا موکل آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا اترتے ہیں۔ امیر معاویہ  کے وکیل کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی میں تمام اثاثے اور حقائق ظاہر کئے گئے ہیں کوئی چیز نہیں چھپائی، ریٹرننگ آفیسر اور الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی میرٹ پر منظور کئے، لہذا عدالت الیکشن لڑنے کی اجازت کو برقرار رکھے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ کل تک محفوظ کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 736873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش