کوہاٹ:
اسلام ٹائمز۔ کوہاٹ جیل میں اتوار کے دن القاعدہ اور طالبان دہشت گرد عناصر نے جیل میں موجود کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی ایجنسی سے تعلق رکھنے والے شیعہ مسلمانوں پر حملہ کر دیا، جس سے ایک درجن سے زیادہ شیعہ قیدی زخمی ہو گئے۔ تاہم شیعہ قیدیوں نے بھرپور مزاحمت دکھائی اور جوابی کاروائی کرکے حملہ آوروں میں سے سات افراد کو زخمی کر دیا۔ زخمیوں کو علاج کی خاطر کوہاٹ ہسپتال لے جایا گیا۔ آخری اطلاعات آنے تک جیل کے حالات کشیدہ تھے۔ جیل انتظامیہ میں سے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر
اسلام ٹائمز سے بات کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا کہ کوہاٹ اور پشاور جیل میں موجود القاعدہ و طالبان دہشت گرد عناصر فرقہ وارانہ فسادات کروانے اور جیل کے اندر سے خیبر پختونخواہ و فاٹا میں دہشت گردی کے منصوبوں کو ترتیب دے کر عملی جامعہ پہناتے ہیں۔ جس کی سرپرستی جیل حکام کی ملی بھگت سے کوہاٹ سے مسلم لیگ نواز کے سابق رکن اسمبلی جاوید ابراہیم پراچہ اور اس کا دھشتگرد نیٹ ورک کر رہا ہے۔
واضح رہے جاوید ابراہیم پراچہ عرصہ دراز سے کالعدم تنظیموں کی مدد کرنے، انہیں جیلوں سے رہائی دلانے اور انکی ضمانتیں کرانے کے لئے سرگرم ہے۔ اس نے حتٰی القاعدہ سے تعلق رکھنے والے خطرناک قیدیوں کو رہائی دلانے میں بھی مدد فراہم کی ہے۔ القاعدہ کو مالی اور سیاسی لحاظ سے اسکا بھرپور تعاون حاصل ہے۔