0
Saturday 4 Aug 2018 17:13

کراچی واٹر بورڈ کو سالانہ 22 کروڑ کا نقصان

کراچی واٹر بورڈ کو سالانہ 22 کروڑ کا نقصان
اسلام ٹائمز۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے محکمہ آر آر جی کی جانب سے تین برس سے ٹیکسوں میں اضافہ نہ ہونے سے ادارے کو بیس سے بائیس کروڑ روپے سالانہ کا نقصان ہوا، اس کے باوجود رواں برس ممکنہ اضافے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو استثنیٰ کی تجویز دی گئی ہے، جس سے واٹر بورڈ کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا، اس کے علاوہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے واٹربورڈ کے دیگر کمرشل و صنعتی صارفین بھی ادارے پر دباؤ ڈالیں گے۔ اطلاعات کے مطابق محکمہ آر آرجی کی جانب سے تین برس سے نہ ہونے والے اضافے کا نقصان نو فیصد کے بجائے 27 فیصد اضافے کے ذریعے پورا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے زیادہ آمدنی بلک سیکٹر سے ہوتی ہے، جو اپنے صارفین سے ماہانہ 35 سے 40 کروڑ روپے ٹیکس وصول کرتا ہے، جبکہ رہائشی صارفین سے بھی ماہانہ بیس سے پچیس کروڑ روپے کا ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو نکالنے کی تجویز کی کوئی توجیح سامنے نہیں لائی جا رہی۔ ادارے کے افسران کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر کو اضافے سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ ایم ڈی واٹر بورڈ کا ہے، وہی اس کے پس منظر سے واقف ہیں اور وہی اس کا جواب دے سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 742395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش