0
Saturday 11 Aug 2018 19:46

ڈی آئی خان میں تسلسل سے دہشتگردی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، وفاق المدارس الشیعہ

ڈی آئی خان میں تسلسل سے دہشتگردی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، وفاق المدارس الشیعہ
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی اور سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے ڈیرہ اسمٰعیل خان میں تسلسل کیساتھ مکتب اہلبیتؑ کے پیروکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف ملک بھر میں کامیاب آپریشنز کے باوجود ڈی آئی خان میں 30 سال سے جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ ختم کیوں نہیں کی جا سکی؟ ایک ہفتہ کے اندر مسلکی شناخت کی بنیاد پر 5 بیگناہوں کا قتل امن و امان کے ذمہ داروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی کالعدم دہشتگرد تنظیموں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی کے سرپرستوں، قاتلوں، سہولت کاروں کو انتظامیہ سمیت سب جانتے ہیں مگر افسوس کہ ان کے خاتمے کیلئے سنجیدہ، نتیجہ خیز بڑی کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ 30 سال میں اس چھوٹے سے شہر میں ڈی آئی خان میں شیعہ مسلک کا شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جو دہشتگردی سے متاثر نہ ہوا ہو، بیسیوں گھرانوں کے کئی افراد چن چن کر مارے جاتے رہے مگر حکومتیں ٹس سے مس نہیں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں عمران خان نے اپنی جماعت کے 5 سالہ دور میں اپنے آبائی حلقے کے اس پڑوسی شہر کے مظلوم متاثرین کی کما حقہ داد رسی نہیں کی، خیبر پختونخوا کی نئی حکومت اس سنگین بحران کو سب سے پہلی ترجیح دے، نئے وزیر اعلٰی اس شہر کا دورہ کریں اور انتظامیہ کی بجائے متاثرین سے مل کر تفصیلات حاصل کریں جبکہ پاک فوج دہشتگردی کے شکار ڈیرہ کے سینکڑوں غمزدہ گھرانوں کی فریاد رسی کرے، جناب چیف جسٹس نے کوئٹہ اور ڈیرہ کی دہشتگردی کا ذاتی طور پر نوٹس تو لیا مگر متاثرین کو تاحال انصاف نہیں ملا۔
خبر کا کوڈ : 743971
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش