0
Tuesday 30 Oct 2018 23:14

پشاور ہائیکورٹ نے فاٹا میں لاگو عبوری گورننس ریگولیشن کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

پشاور ہائیکورٹ نے فاٹا میں لاگو عبوری گورننس ریگولیشن کو آئین سے متصادم قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے فاٹا میں لاگو عبوری گورننس ریگولیشن(آئی جی آر) کو آئین سے متصادم قرار دیدیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد نے  قبائلی اضلاع میں سول افسران کے عدالتی اختیارات استعمال کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکومت کو عدالتی اختیارات کی فاٹا تک توسیع کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی۔ واضح رہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے فاٹا اصلاحاتی بل کی منظوری کے ساتھ فاٹا میں تقریباَ ڈیڑھ صدی تک رائج ایف سی آر کا خاتمہ ہو گیا تھا جس کی جگہ قبائلی اضلاع میں اِنٹرم گورننس ریگولیشن کے نام ایک عبوری قانون نافذ کیا گیا۔ جہاں چیف جسٹس پاکستان نے قبائلی اضلاع میں پولیس اور عدالتوں کی عدم موجودگی کا نوٹس لیا تھا وہیں قبائلی طلبہ تنظیموں اور دیگر حلقوں کی جانب سے بھی عبوری قانون کے ساتھ ساتھ اصلاحات پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ادھر قبائلی ملکان اور بعض دیگر حلقے آج بھی فاٹا اصلاحات کی مخالفت اور الگ صوبے سمیت دیگر مطالبات پیش کررہے ہیں جبکہ اس مقصد کیلئے ایک الگ سیاسی جماعت بھی تشکیل دی گئی ہے۔ دوسری جانب قبائلی ضلع مہمند کے بعد قبائلی ضلع خیبر میں بھی مذکورہ ایجنسیوں میں تھانوں اور چیک پوسٹوں کے قیام کے سلسلے میں متعلقہ افسران کے دوروں کے موقع پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں جبکہ پولیس نظام کی بھی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 758632
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش