0
Thursday 15 Nov 2018 17:15

طاہر داوڑ کے قاتل پاکستان ہوں یا افغانستان، انہیں ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا، شہریار آفریدی

طاہر داوڑ کے قاتل پاکستان ہوں یا افغانستان، انہیں ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا، شہریار آفریدی
اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ایس پی طاہر داوڑ کے قتل میں ملوث ملزمان پاکستان میں ہوں یا افغانستان میں انہیں ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس پی داوڑ شہید پاکستان کا بیٹا تھا اور ان کی فیملی 2017ء میں اسلام آباد شفٹ ہوئی تھی۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ طاہر داوڑ کو اسلام آباد سے میانوالی، میانوالی سے بنوں اور پھر آگے لے جایا گیا۔ اسلام آباد سیف سٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں لگائے گئے کیمرے چہرے اور گاڑی کی نمبر پلیٹ کو شناخت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہا اسلام آباد میں 1800 کیمرے لگائے گئے ہیں جن میں سے 600 خراب ہیں۔ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے ایس پی کے قتل پر حکومت کا پالیسی بیان مسترد کر دیا۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے کوئی بیان آنا چاہیئے تھا۔ سینیٹر مشاہداللہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کو چاہیئے کہ معاملے کو سادہ نہ لیں اور خراب کیمروں کو جواز نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کیمرے خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں، لیکن ایس پی داوڑ کیس میں اسے جواز نہ بنائیں۔ چیئرمین سینیٹ نے وزیرداخلہ شہریار آفریدی کو ہدایت کی کہ تحقیقات کرائیں اسلام آباد سیف سٹی کے کیمرے کیوں خراب ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے نے بھی خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ایس پی طاہر داوڑ کیس کی تحقیقات میں اسلام آباد پولیس کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیرمملکت برائے داخلہ کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ معاملے کو دیکھیں اور جلد از جلد رپورٹ پیش کریں۔
خبر کا کوڈ : 761401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش