0
Thursday 2 Jun 2011 14:43

دیر میں جھڑپ جاری، 45 شدت پسند ہلاک، 22 اہلکار شہید

دیر میں جھڑپ جاری، 45 شدت پسند ہلاک، 22 اہلکار شہید
دیر:اسلام ٹائمز۔ اپر دیر میں سیکورٹی فورسز اور افغان شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں اب تک 22 اہلکار شہید اور 45 شدت پسند مارے جاچکے ہیں۔ متاثرہ علاقہ شل تلو میں پاک فوج نے کنٹرول حاصل کیا ہے جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔ مالاکنڈ پولیس ذرائع کے مطابق افغانستان سے آنے والے شدت پسندوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ آپریشن میں پولیس اور لیویز کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ علاقے میں کرفیو نافذ ہے اور بجلی بھی بند ہے اور مواصلات کا نظام مفلوج ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق جھڑپ میں اب تک 22اہلکار شہید ہو چکے ہیں جن میں لیویز اور پولیس کے اہلکار شامل ہیں جبکہ جھڑپ میں سیکورٹی فورسز کو کامیابی حاصل ہو رہی ہے اور سیکورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے جبکہ بھاری ہتھیاروں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔ 
سرکاری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ متاثرہ علاقہ شل تلو میں پاک فوج نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق جھڑپ میں بعض مقامی افراد کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب افغانستان سے آنے والے شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں ایک رابطہ پل اور دو اسکول بھی تباہ کئے جا چکے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دیربالا میں پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔ جبکہ پاک فوج کی جوابی کاروائی میں چالیس عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ گزشتہ روز افغان سرحد سے ملحقہ علاقہ میں قائم لیویز اور پولیس کی مشترکہ چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں کی بڑی تعداد نے حملہ کیا۔ بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد چھہ سو تھی جبکہ غیرملکی ایجنسی کے مطابق دو سو حملہ آور تھے۔
خبر کا کوڈ : 76365
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش