0
Tuesday 18 Dec 2018 23:54

پی آئی اے میں 10 سالہ کرپشن، بدعنوانی کے 34 معاملات پر تحقیقات کا آغاز

پی آئی اے میں 10 سالہ کرپشن، بدعنوانی کے 34 معاملات پر تحقیقات کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی آئی اے میں دس سالہ کرپشن اور بدعنوانیوں کے 34 مختلف معاملات پر تحقیقات کا آغاز کر دیا، تحقیقات کی منظوری ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے ہیڈ آفس میں قائم ایف آئی اے کے دفتر نے کام شروع کر دیا ہے۔ پی آئی اے میں گزشتہ دس سالہ کرپشن اور بدعنوانیوں کے حوالے سے ایف آئی اے کراچی نے 34 مختلف معاملات پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ایف آئی اے کے مختلف سرکلز کے سات افسران تحقیقات کریں گے، کرپشن کی تحقیقات منظوری ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے دی گئی ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز روزانہ کی بنیاد پر انکوائری کریں گے، تحقیقات میں بوئنگ 777 طیاروں کی اپ گریڈیشن، آئی پیڈز کی خریداری اور کیٹرنگ ٹھیکوں میں گھپلے اور انکوائری سے متعلق معاملات میں جرمن شہری کی بطور سی ای او تعیناتی بھی شامل ہے۔

افسران کو بھاری مشاہرے پر تعیناتیوں سے قومی ایئرلائن کو پہنچنے والے نقصانات کی تحقیقات بھی ہوں گی، ایئر لائن میں جعلی تعلیمی اسناد پر 457 ملازمین کی تعیناتی کے ذمہ داران کا تعین بھی کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ نواب شاہ فلائنگ اکیڈمی، ایئرلائن میں شعبہ آر بی ڈی کا قیام اور ٹریول ایجنٹس کے نادہندگی کے معاملے کی بھی تفتیش ہو گی۔ لندن کیلئے پریمئر سروس، ایئر بس اور اے ٹی آر طیاروں کی لیز پر حصول کا معاملہ بھی زیرِ تفتیش ہوگا۔ شعبہ ریونیو میں نقصانات، ایئر بس طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت، فلائٹ کچن سروسز گھپلوں کی بھی تفتیش کی جائے گی، ایف آئی اے افسران اسپیئر پارٹس کی غیر ضروری خریداری ، ٹرانس ورلڈ ایوی ایشن سے معاہدوں کی بھی تحقیقات کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 767459
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش