0
Wednesday 2 Jan 2019 20:44
شاہد خاقان عباسی کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری

172 افراد کے نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ

172 افراد کے نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف تحقیقات کی منظوری  دے دی ہے، جس کے بعد  سابق وزیراعظم شاہد خاقان کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ نیب  کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس کی صدارت چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کی۔ اجلاس میں دو تحقیقات کی منظورری دی گئی ہے، جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وفاقی وزیر برائے پڑولیم  و قدرتی وسائل، ارشد مرزا، سابق سیکرٹری پٹرولیم، شیخ عمران الحق، سابق منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان اسٹیٹ آئل، یعقوب ستار ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان اسٹیٹ آئل اور محمد نعیم الدین خان صدر /چیف آپریٹنگ آفیسر بینک آف پنجاب اور دیگر شامل ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے’ احتساب سب کے لیے’ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بد عنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمےداری سمجھتا ہے۔ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل برؤئے کار لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں لانا اولین ترجیح ہے۔ 

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں پی پی پی کی اعلیٰ قیادت سمیت 172 ملزمان کے نام ای سی ایل سے فوری طور پر نہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں عدالتی حکم کی روشنی میں 172 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے سے متعلق معاملے پر نظر ثانی کی گئی۔ سپریم کورٹ نے ان ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے فیصلے پر کابینہ کو نظر ثانی کا حکم دیا تھا۔ تاہم کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل سے نہیں نکالے جائیں، پہلے تمام افراد سے متعلق جے آئی ٹی کی سفارشات کا علیحدہ علیحدہ جائزہ لیا جائیگا، اس کے بعد پھر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اجلاس میں 172 ناموں کو ای سی ایل میں ڈالے جانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ ناموں کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ای سی ایل نظرثانی کمیٹی کے حوالے کر دیا جائے، یہ کمیٹی وزیر داخلہ کے تحت کام کرے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ای سی ایل میں ڈالے گئے لوگوں کے نام ای سی ایل کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں، اب کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر نظر ثانی کا حکم دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 769884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش