0
Monday 21 Jan 2019 13:10

کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش و برفباری

کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش و برفباری
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ نوشکی کے یونین کونسل مل میں طوفانی بارشوں، ژالہ باری اور سیلابی ریلہ نے تباہی مچا دی، متعدد دیہات زیر آب، سینکڑوں مکانات منہدم، سینکڑوں مویشیاں سیلابی ریلہ کی نظر جبکہ کھڑی فصلات کو شدید نقصان ہوا، بارش اور برفباری کے باعث موسم مزید سرد ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش پسنی میں 28 ملی میٹر ریکارڈ کی، اورماڑہ 10، کوئٹہ میں 9 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ، مکران، قلات اور ژوب ڈویژن میں ایران سے آنیوالے بادلوں نے ہفتہ کی رات برسنا شروع کیا اور صبح تک وقفے وقفے سے یہ سلسلہ جاری رہا۔ کوئٹہ میں ہفتہ کی رات گئے بارش کا سلسلہ شروع ہوا، جو صبح دس بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا جس سے چاروں جانب جل تھل ہوگیا۔

بارش کے نتیجے میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔ صفائی اور نکاسی آب کے ناکس نظام کے باعث برساتی نالے اور گٹر گندا پانی ابلنے لگے۔ کوئٹہ کے وسطی علاقوں زرغون روڈ، جناح روڈ، پرنس روڈ، کالون روڈ اور دیگر سڑکیں تالاب میں تبدیل ہوگئیں۔ پیدل چلنے والوں کے علاوہ موٹر سائیکل اور رکشہ سواروں کو بھی آمدروفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی گاڑیاں بھی انجن میں پانی جانے کی وجہ سے خراب ہوگئیں۔ قمبرانی، کشمیر آباد، سریاب اور بروری سمیت کئی علاقوں میں نالیاں بند ہونے کی وجہ سے گندا پانی گھروں میں داخل ہونے سے مکینوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں سمنگلی اور اطراف کے علاقوں میں 9 جبکہ وسطی علاقوں میں چھ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ چلتن اور مردار کے پہاڑوں پر خوب برف برسی۔ کوئٹہ کے وادی ہنہ اوڑک، سپین کاریز اور ولی تنگی کے علاوہ اطراف کے پہاڑی علاقوں میں بھی برفباری ہوئی۔

طویل عرصے بعد ہونے والی بارش اور برفباری سے شہریوں کے چہرے بھی کھل اٹھے۔ حسین موسم اور برف کے دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے شہریوں نے تفریحی مقامات کا رخ کیا۔ موج مستی، کھانے پینے کے ساتھ ساتھ حسین مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے محفوظ بھی کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ بارش اور برفباری بلوچستان میں جاری خشکسالی، موسمی بیماریوں کے خاتمے میں مددگار ثابت ہو گی۔ ادھر کوئٹہ میں بادل برستے ہی کئی فیڈر ٹرپ کر گئے، جس کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہی۔ بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا تو گیس پریشر بھی غائب ہوگیااس صورتحال میں شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ کوئٹہ کے علاوہ ،خضدار، ژوب، نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، کوہلو، سکندر آباد، سوراب، خاران، نوشکی، قلات، لسبیلہ، گوادر، پسنی پشین، لورالائی، دکی، سبی میں بھی موسلادھار بارش ہوئی۔ قلات میں 7، لسبیلہ اور ژوب میں 3، بارکھان اور سبی میں ایک ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
 
خبر کا کوڈ : 773285
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش