0
Thursday 24 Jan 2019 01:46

امیروں کے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، مریم اورنگزیب

امیروں کے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، مریم اورنگزیب
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن حکومتی منی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ حکومت کی جناب سے پیش کردہ منی بجٹ کے بعد میڈیا کو اپنے ردعمل میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے منی بجٹ سے نان فائلرز اور ٹیکس چوروں کو فری پاس دے دیا ہے آج ٹیکس چوروں کی عید اور غریب پاکستانیوں کے لئے ماتم کا دن ہے۔ ترجمان نے کہا کہ منی بجٹ کے بعد ٹیکس چوری اور بلیک اکانومی کی قانونی اجازت دے دی گئی ہے یہ سب ایک ’اَن ڈاکیومینٹڈ اکانومی‘ میں کیا جا رہا ہے، گاڑیاں بنانے والی بڑی بڑی کمپنیاں آج عمران خان اور اسدعمر کو دعائیں دے رہی ہیں جبکہ ٹیکس چور پچاس لاکھ کا گھر، 1800 سی سی گاڑیاں خرید سکتے ہیں لیکن منی بجٹ میں بچوں کو پلانے والے دودھ کی قیمت کم کرنے کا ”ریاست مدینہ“ کے دعویداروں کو خیال تک نہیں آیا، کاش وہ تھوڑا رحم ان غریب بچوں پر بھی کرتے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر خزانہ نے نہیں بتایا کہ جن مراعات کا اعلان کیا گیا ہے اس کے لئے پیسہ کہاں سے آئے گا؟  کاروں پر ڈیوٹیوں میں اضافہ کرکے کارکمپنیوں کو قیمتیں مزید بڑھانے کا موقع دے دیا گیا ہے، ہمارے دور میں ہم نے ٹیکس لگا کر یقینی بنایا تھا کہ کمپنیاں قومی خزانے میں حصہ ڈالیں اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات سے یہ فائدہ دوبارہ کمپنیوں کو واپس چلاگیا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ نون نے کہا کہ اسد عمر کھاد کمپنیوں سے وابستہ رہے، وہ ان کے اقدامات پر آج بہت خوش ہوں گی، کاشتکار کو ہی فائدہ دینا تھا تو براہ راست ریلیف دے دیتے، کھاد کمپنیوں کے ذریعے ریلیف دینے کی کیا وجہ ہے؟، کھاد کمپنیوں کی چاندی ہو جائے گی اور ان کے نخرے بڑھ جائیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیرخزانہ اسد عمر جن بڑی ملٹی پل کارپوریٹ ہورڈنگز میں ملازم رہے ہیں، وہ اس بجٹ پر بہت خوش ہوں گی۔ اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ یہ امیروں کا منی بجٹ ہے، جو امیروں نے امیروں کے لئے بنایا ہے جبکہ منی بجٹ کا دوسرا مطلب بلواسطہ ٹیکسوں پر انحصار ہے۔ مینوفیکچررز کو فائدہ اور صارفین پر بوجھ لاد دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 773876
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش