0
Thursday 24 Jan 2019 19:32
آئی ایم ایف کے پیچھے چھپنے کی بجائے بہتر فیصلہ کر

آزاد ملک ہیں ہم اپنے فیصلے خودکریں گے، وزیر خزانہ

اصلاحات کررہے ہیں اثرات فوری نظر نہیں آئینگے
آزاد ملک ہیں ہم اپنے فیصلے خودکریں گے، وزیر خزانہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ معیشت کے لیے جو خطرے کی گھنٹی بج رہی تھی وہ رک گئی ہے۔ اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ کانفرنس میں خطاب کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کو صحیح راستے پر لانے کے لیے اقدامات کی ابتداء ہے، معیشت کے لیے جو خطرے کی گھنٹی بج رہی تھی وہ رک گئی ہے۔ معیشت مریض کی طرح ملی، پہلا کام سرجری تھا۔ اسد عمر نے کہا کہ ملک میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ہے۔ بیرونی فنانسنگ کے لیے ضروری انتظامات کیے ہیں، صورتحال میں بہتری کے لیے روڈمیپ اپنایا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ آئی ایف سی سے قرضے کم شرح پر یا سستے ملتے ہیں. سعودی عرب، یواے ای اور چین سے ملنے والا قرضہ ہمیں وہاں سے کم شرح پر ملا ہے۔ گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، آزاد ملک ہیں ہم اپنے فیصلے خود کریں گے۔ کسی سے ڈکیٹیشن نہیں لیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ چین سے معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا اعلان بھی جلد ہو گا۔ چین کے ساتھ فنانسنگ اور تجارت کے معاہدے ہیں، ان سے متعلق کوئی بھی چیز نہیں چھپائیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ ہم بیرون ملک کا دورہ کر کے ابھی واپس نہیں پہنچتے کہ پہلے ہی کہہ دیا جاتا ہے دورہ ناکام ہو گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم ملک میں اصلاحات کر رہے ہیں جس کے اثرات فوری طور پر نظر نہیں آئیں گے، یہ سامنے آنے میں وقت لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ معاشی صورتحال کامیابی کی طرف جا رہی ہے۔ جب تک معیشت کی بنیاد درست نہیں کریں گے، معیشت سیدھے راستے پر نہیں ا ٓسکتی۔ ہمارے اقدامات سے ملکی معیشت درست ہو گی۔ 
 
اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے آج صبح بھی پیغام آیا ہے لیکن آئی ایم ایف کے پیچھے چھپنے کے بجائے بہتر فیصلہ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کو نہیں مانتا کہ حکومت کی کاروبارمیں کوئی مداخلت نہیں ہونا چاہیے، جو کاروبار کرنا چاہتا ہے ضرور کرے لیکن حکومت کسی چورکو چوری نہیں کرنے دے گی۔ روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کی شرائط پر کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ فنانس بل کا آئی ایم ایف کی شرائط سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے چھوٹے تاجروں پر سالانہ فکس ٹیکس پر ایف بی آر کو مشکل سے منایا، فکس شرح پر تاجروں سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ چین اور روس کی کمپنیاں پاکستان پاکستان اسٹیل مل میں دلچسپی رکھتی ہیں، اس کی نجکاری کے لیے ایک اہل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، ہماری کوشش ہے کہ اسٹیل مل کسی طرح چل جائے، تجویز ہے کہ 25 سے 50 سال تک سرمایہ کاری حکومت کے بجائے وہی کمپنی کرے، جو بھی کمپنی آئے گی وہ مقامی کوئلہ اور لوہا استعمال کرے گی۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل سے تین ارب ٹن سالانہ اسٹیل بنائیں گے۔ حماد اظہر نے کہا کہ دو لاکھ افراد کے آف شورڈیٹا تک رسائی حاصل کی ہے، ایف بی آر کے ڈیٹا کو آپس میں ملانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، محکمے میں تمام خامیاں دور کرکے اصلاحات کی جارہی ہیں، اس کے قوانین میں تبدیلی سے آف شوراثاثے ایک ہفتے میں ضبط کر سکتے ہیں، پہلے آف شور اثاثے ضبط کرنے میں دو سال سے زائد کا عرصہ لگ جاتا تھا۔
خبر کا کوڈ : 774041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش