0
Monday 13 Jun 2011 21:12

رشوت دے کر سردار عتیق اور پی پی والے آزاد کشمیر کے لوگوں کا ضمیر نہیں خرید سکتے، راجہ فاروق حیدر

رشوت دے کر سردار عتیق اور پی پی والے آزاد کشمیر کے لوگوں کا ضمیر نہیں خرید سکتے، راجہ فاروق حیدر
مظفرآباد:اسلام ٹائمز۔آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر کے چیف آرگنائزر راجہ فاروق حیدر خان نے مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدواران پر زور دیا ہے کہ وہ 16 جون تک ہر صورت جماعت کے نامزد امیدوار ان کے حق میں دستبردار ہو جائیں اور جماعتی قیادت اور پارلیمانی بورڈ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے امیدواروں کے ساتھ مل کر ان کی بھرپور انتخابی مہم چلا کر ان کو 26 جون کے عام انتخابات میں کامیاب کروائیں۔ پیر کے روز یہاں اخباری نمائندوں سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 16 جون تک جو آزاد امیدوار پارٹی کے فیصلے کے مطابق مسلم لیگ کے امیدواروں کے حق میں دستبردار ہو کر ان کا ساتھ نہیں دیں گے ان کا اس تاریخ کے گزرنے کے بعد مسلم لیگ(ن) سے ہمیشہ کے لیے تعلق ختم کر دیا جائے گا اور پھر مسلم کانفرنس والی سودے بازی کر کے ان کو پارٹی میں رکھنے یا نمائندگی دینے والی سیاست نہیں ہو گی اور نہ ہی مسلم کانفرنس والا یہ کلچر مسلم لیگ میں پروان چڑھنے دیں گے۔ بلکہ مسلم لیگ میں صرف وہی لوگ رہیں گے جو پارٹی ڈسپلن کی سختی سے پابندی کریں گے۔ ہمارے لیے سب قابل احترام ہیں اور جس طرح مظفرآباد کے حلقہ نمبر 4 کوٹلہ کے، حلقہ چڑھوئی اور دیگر حلقوں میں مسلم لیگی آزاد امیدواروں پارٹی کے نامزد امیدواروں کے حق میں دستبردار ہو گئے ہیں۔ اسی طرح آزادکشمیر کے دیگر حلقوں کے امیدواران بھی جماعتی امیدواروں کے حق میں دستبردار ہو کر اچھی اور قابل تقلید روایات اور مثالیں قائم کریں۔
انہوں نے آزادکشمیر کے انتخابات میں حکومت پاکستان کی مداخلت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی مداخلت کے منفی اثرات سیز فائر لائن سے اس پار مقبوضہ ریاست پر بھی مرتب ہوں گے اور دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہو گی جب کہ اس کو آزادکشمیر کے لوگوں کے حق رائے دہی یا انتخابی عمل میں مداخلت کرنے سے کسی بھی طرح کا کوئی فائدہ سیاسی طور پر ہو گا نہ اخلاقی طور پر انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان وزیراعظم سیکرٹریٹ فنڈز سے لے کر بیت المال زکواة، بے نظیر انکم سپورٹ، لوکل گورنمنٹ اوقاف اور ہائیڈل پراجیکٹس کے فنڈز اور کشمیر کونسل کی ترقیاتی سکیموں کو سیاسی وا نتخابی رشوت کے طور پر استعمال کر کے سردار عتیق خان اور پی پی والے آزادکشمیر کے باشعور لوگوں کے ضمیر خرید سکتی ہے ار نہ ہی وہ اپنی ساکھ کو بحال کر سکتے ہیں۔ مظفرآباد کے حلقہ نمبر2(شہر) سمیت جن دیگر حلقوں میں عتیق خان اور اس کے حواریوں نے ہزاروں کی تعداد میں جعلی ووٹ درج کرائے ہوئے ہیں ہمارے مسلم لیگی کارکن ان کو یہ ووٹ نہیں ڈالنے دیں گے اور اگر اسطرح کی کارروائیوں کے باعث پولنگ کے روز کوئی بھی ناخوشگوار واقع ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری سردار عتیق خان پر عائد ہو گی۔ انہو ں نے کہا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر اور ان کے سیکرٹری جن کی دیانت داری پر ان کو یقین ہے سے رکنا چاہتے ہیں کہ وہ ووٹر لسٹوں میں جعلی ووٹروںکے اندراج کو درست کر لیں اور اگر ان کو شفاف انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے مزید ایک ہفتہ درکار ہے تو انتخابی پولنگ کی تاریخ 26جون سے ایک ہفتہ آگے کر لیں۔ عتیق حکومت کی طرف سے الیکشن شیڈول کے بعد تبادلوں، ورک آرڈر اور مشیروں کے تقرر جیسی تمام کروائیوں کا موثر نوٹس لے کر چیف الیکشن کمشنر اور چیف سیکرٹری آزادکشمیر کارروائی کریں۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں صورتحال سے چیف سیکرٹری اور چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ بھی کر دیا ہے۔ انہوں نے عتیق خان کی طرف سے انتخابی مہم کے دوران بار بار مسلح افواج پاکستان کا نام استعمال کرنے کی طرف آرمی ہائی کمان کی توجہ مبذول کراتے ہوئے ان سے کہا کہ جس  طرح عتیق خان ان کو سیاست میں بار بار زیر بحث لا کر متنازعہ اور بدنام کر رہا ہے اس کا فوری نوٹس لیا جانا چاہیے کیونکہ کل جب عتیق خان کی پارٹی انتخابات ہا ر جائے گی تو اس کا منفی تاثر مسلح افواج اور اس کے اداروں کے خلاف بھی جائے گا کہ آرمی پارٹی کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے انتخابی عمل میں مداخلت کرنیوالے سرکاری ملازمین سے کہا ہے کہ بہت ہو گیا ہے۔ اب مزید ان کی مداخلت برداشت نہیں کر سکتے ان کے لیے جلد شکنجہ آنیوالے ہے۔
خبر کا کوڈ : 78610
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش