0
Tuesday 23 Apr 2019 12:54

پشاور، پولیو مہم کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالا شخص گرفتار

پشاور، پولیو مہم کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالا شخص گرفتار
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق نذر محمد کو نواحی علاقے ماشوخیل سے گرفتار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پیر کے روز مذکورہ شخص کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سکول کے بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروا رہا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈراما کراتا رہا، جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے ہیں۔ دوسری جانب نذر محمد کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی غلط بیان نہیں دیا، میڈیا والے سوال کرتے تھے اور وہ جواب دیتا گیا۔ انسداد پولیو کیلئے وزیراعظم کے فوکل پرسن بابر بن عطاء کا کہنا ہے کہ نذر محمد اس ڈرامے کی پہلی کڑی ہے مزید کردار بھی جلد سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا ہے پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے اور لوگوں کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزیر صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا ہے کہ پولیو قطروں کیخلاف منفی پراپیگنڈا کرنے والے ملک دشمن ہیں جن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پشاور میں وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ پولیو کے قطرے بالکل محفوظ ہیں اور ان سے بچوں کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، مہم کا آغاز اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر کیا۔

وزیر صحت نے کہا کہ انہوں نے خود حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کیا اور بچوں سے ملاقات کی اور الحمدللہ تمام  بچوں کو تندرست پایا مگر ایک خوف و ہراس کی وجہ سے بچے پریشان تھے، ہسپتال میں بے جا بچوں کی آمد کی اصل وجہ مساجد میں اعلانات تھے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منفی پروپیگنڈے میں نہ آئیں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر ان کی زندگی محفوظ بنائیں۔ وزیر صحت کے مطابق پولیو کے قطرے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) سے سرٹیفائیڈ اور پاکستان میں ڈبلیو ایچ او ہی کے تعاون سے پلائے جارہے ہیں۔ خیال رہے کہ پیر کے روز پشاور کے علاقے ماشوخیل میں ایک نجی سکول انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیو سے بچاو کے قطرے پینے کے بعد 60 سے زائد بچوں کی حالت غیر ہوگئی۔ اس واقعے کے بعد ماشوخیل کے عوام نے علاقے میں موجود بنیادی مرکز صحت پر دھاواں بول دیا اور توڑ پھوڑ کرنے کے بعد دفتر کو بھی آگ لگا دی۔ واقعے کے بعد صوبے کے مختلف علاقوں میں لوگوں میں بے چینی پھیل گئی اور اپنے ان بچوں کو اسپتال لانا شروع کردیا جن کو پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 790193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش