0
Tuesday 11 Jun 2019 22:25

حقوقِ خواتین کے حوالے سے عوامی بیداری ضروری ہے، میرواعظ عمر

حقوقِ خواتین کے حوالے سے عوامی بیداری ضروری ہے، میرواعظ عمر
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین اور متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے مساجد کی تعمیر کرتے وقت مسجد کے ایک حصے کو خواتین کے لئے مخصوص کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ دین اسلام نے جہاں زندگی کے ہر مرحلے پر انسان کی ہدایت و رہبری کی ہے وہیں خواتین کے لئے بھی ان کے حقوق کا واضح طور پر تعین کیا ہے۔ وانٹہ پورہ حول سرینگر میں ’’مسجد الہدٰی‘‘ کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر میرواعظ عمر فاروق نے فرزندان توحید کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام کے  لئے یہاں کے نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی بیداری ایک خوش آئند قدم ہے اور بے شک دین اسلام میں ہماری جملہ دینی و دنیاوی مشکلات کا حل موجود ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ مساجد کی تعمیر ایک دینی فریضہ ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ مساجد میں خواتین کی عبادت کے لئے ایک حصہ مخصوص کیا جانا چاہیئے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ آئے روز ہم کو یہ شکایات موصول ہو رہی ہے کہ اکثر جگہوں پر خواتین کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اسلام نے ان کے لئے وراثت میں جو حصہ مخصوص رکھا ہے اُس پر بہت کم عمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا عمل سراسر دین اسلام کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے اور یہ آئمہ حضرات اور علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے عوام میں بیداری پیدا کریں اور خواتین کے لئے اسلام نے کیا حقوق بہم رکھے ہیں، چاہے وہ وراثت کا مسئلہ ہو یا گھروں میں ان کے لئے عزت و احترام، مساجد میں ان کے لئے مخصوص جگہیں مقرر کرنے کی بات ہو یا جہیز اور رسومات بد کے نام پر خواتین کے ساتھ ناروا سلوک رکھنے کی بات ہو۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے خواتین کے لئے جس عزت و احترام اور ان کے حقوق کے حوالے سے واضح تلقین کی ہے، یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ صنف نازک کے حقوق کو تحفظ فراہم کریں۔
خبر کا کوڈ : 799020
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش