0
Tuesday 6 Aug 2019 12:30

کشمیر پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس چند منٹ بعد ہی ملتوی، 20 منٹ کا وقفہ

کشمیر پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس چند منٹ بعد ہی ملتوی، 20 منٹ کا وقفہ
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف پاکستان کی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی بیس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کا آغاز ہونے پر شیریں مزاری نے تقریر کرنی شروع کی تو اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے ایوان میں نہ پہنچنے پر شور شرابا کیا گیا اور ’’وزیراعظم حاضر ہو‘‘ کے نعرے لگائے گئے، ایوان میں شور شرابے کے باعث شریں مزاری تقریر نہ کر پائیں، جس پر اسپیکر نے اجلاس کو بیس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن کا آغاز ہوا تو شہباز شریف نے قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے سفاکانہ انداز میں آرٹیکل 370 کو ختم کیا، اس قرارداد میں اس کا ذکر نہیں۔

شہباز شریف کے بعد سینیٹر رضا ربانی نے بھی اسی بات کو دہرایا اور کہا کہ اس قرارداد میں آرٹیکل 370 کا ذکر نہیں، اس لیے اس میں ترمیم کی جائے اور اسے شامل کیا جائے، جس پر شیخ رشید نے بھی اس کی حمایت کی اور کہا کہ آرٹیکل 370 کو شامل کیا جانا چاہیئے۔ جس کے بعد اعظم سواتی نے کہا کہ قرارداد میں آرٹیکل 370 شامل کر لیتے ہیں، وفاقی وزیر نے آرٹیکل 370 کو شامل کرتے ہوئے موشن کو دوبارہ پڑھ کر سنایا۔ اجلاس کے آغاز پر سینیٹر رضا ربانی نے گرفتار ممبران اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر بھی شریک ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اسمبلی پہنچے جبکہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی ایوان موجود ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، رضا ربانی، راجہ ظفر الحق، مشاہد اللہ خان، حاصل بزنجو، حنا ربانی کھر، مریم اورنگزیب اور ایاز صادق بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
خبر کا کوڈ : 809136
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش