0
Tuesday 17 Sep 2019 17:25

دورہ سعودی عرب کے بعد کشمیر معاملے پر اہم اقدامات اٹھائیں گے، وزیر خارجہ

دورہ سعودی عرب کے بعد کشمیر معاملے پر اہم اقدامات اٹھائیں گے، وزیر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔ تقریب سے خطاب کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی طویل جدوجہد جاری ہے، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی نے نیا موڑ لیا ہے، 5 اگست سے حق خودارادیت  کی تحریک نے نیا موڑ لیا، بھارتی اقدام کے بعد مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلایا گیا، کشمیر سے متعلق پارلیمنٹ میں بحث کی گئی تاہم اختلافات کے باوجود قوم مسئلہ کشمیر پر متفق ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے، مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹ چکی تھی، دنیا کی توجہ ہٹنے سے بھارت کو بہت فائدہ ہوا تاہم 54 سال بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی۔

پاک وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر اجلاس کشمیریوں کے لیے حوصلہ افزا تھا، بھارت کی جانب سےسلامتی کونسل کا اجلاس ملتوی کرانے کی کوشش کی گئی، روس اور فرانس لچک نہ دکھاتے تو یہ اجلاس ممکن نہیں تھا جب کہ چین نے سلامتی کونسل میں پاکستان کی وکالت کی، سلامتی کونسل اجلاس کے باعث مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا، سلامتی کونسل اجلاس کے ساتھ ساتھ او آئی سی کو متحرک کرنے کی بھی کوشش کی، او آئی سی اجلاس کرنا آسان نہیں ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطین کے مسئلے کے بعد بنی، او آئی سی میں فلسطین کے مسئلے پر بھی یکسوئی نہیں رہی، کامیاب پالیسی کے تحت جنیوا میں 58 ممالک نے پاکستانی موقف کی توثیق کی، کامیاب پالیسی کے تحت او آئی سی نے کرفیو کی مخالفت کی، ہیومن رائٹس کونسل میں کشمیر میں بنیادی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کیا۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا ہے کہ دنیا نے بھارتی موقف کی تردید کی، مخالفت کے باوجود مسئلہ کشمیر یورپین یونین کی پارلیمنٹ کے ایجنڈے پر ہے، یورپین یونین کی پارلیمنٹ میں پہلی بار مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی جارہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 19 ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں، پاکستانی اور کشمیری برداری فعال ہیں جب کہ مودی سرکار کے اقدامات پر بھارت بھی تقسیم ہوچکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 816695
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش