0
Wednesday 29 Jun 2011 12:15

قائد حزب اختلاف بلوچستان اسمبلی یار محمد رند اور انکے بیٹے کو 10،10سال قید کی سزا

قائد حزب اختلاف بلوچستان اسمبلی یار محمد رند اور انکے بیٹے کو 10،10سال قید کی سزا
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 2 کے جج امیر الدین بازئی نے سابق وفاقی وزیر اور بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سردار یار محمد رند اور ان کے بیٹے میر سردار خان رند سمیت 5 افراد کو ایک شخص کے اغوا کے مقدمہ میں عدالت کی طرف سے بار بار طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر ان کی عدم موجودگی میں 10،10 سال قید اور 50،50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔ جبکہ ایک ملزم دین محمد کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔
2009ء میں سنی شوران کے علاقہ سے ایک شخص امام الدین کے اغوا کا مقدمہ سردار یار محمد اور ان کے بیٹے سمیت 6 افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا اور یہ مقدمہ کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سماعت کیلئے پیش کیا گیا۔ عدالت کی طرف سے سردار یار محمد رند اور ان کے بیٹے سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں حاضری کیلئے بار بار سمن جاری کیے گئے تاہم صرف ایک ملزم دین محمد عدالت میں پیش ہوا۔
دیگر ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اغواء کے مقدمے میں رکن بلوچستان اسمبلی یار محمد رند اور ان کے بیٹے سمیت سات افراد کو عمر قید اور پچاس پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔ یار محمد رند انکے بیٹے سردار خان اور پانچ دیگر ملزموں سبزل خان، محمد یوسف اللہ ڈینا، محمد یوسف اور دین محمد پر سات جولائی دو ہزار نو کو بلوچستان کے علاقے سنی شوران سے ایک شخص امام دین کو اس کے گھر اغوا کرنے کا الزام تھا، جرم ثابت ہونے پر کوئٹہ کی انسدادد ہشت گردی کی خصوصی عدالت نے انھیں سزا سنائی، جبکہ ملزمان کو نوٹسسز جاری ہونے کے باجود عدالت میں حاضر نہ ہونے پر فی کس دس دس سال قید پچاس پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 81808
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش