0
Monday 7 Oct 2019 23:37

جے یو آئی (ف) سے متعلق "جعلی ہدایت نامہ" سوشل میڈیا پر وائرل، مولانا عبدالغفور حیدری کی تردید

جے یو آئی (ف) سے متعلق "جعلی ہدایت نامہ" سوشل میڈیا پر وائرل، مولانا عبدالغفور حیدری کی تردید
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے سوشل میڈیا میں دھرنے سے متعلق ان کی جماعت کے حوالے سے گردش کرنے والے ہدایت نامے کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ سوشل میڈیا پر کل سے کارکنوں کے نام ہدایت نامے کے طور پر ایک کاغذ وائرل ہوا ہے یہ سارے کا سارا بکواس ہے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بدمعاش لوگوں نے اس کاغذ کو فیس بک پر جاری کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس سے جمعیت علمائے اسلام کا کوئی تعلق نہیں ہے، اس کو ہمارے کارکن نہ ہی شیئر کریں اور نہ ہی نوٹس لیں۔

انہوں نے ہمیشہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن اور جماعت کے خلاف بات کی ہے اس لئے کارکن اس طرح کے پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ کارکن اپنا کام جاری رکھیں اور یہ اب اپنی موت دیکھ رہے ہیں، اسی لئے سوشل میڈیا پر مختلف الزامات شروع کردیئے ہیں لہٰذا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان میں اگر غیرت اور ہمت ہے تو میدان میں آئیں اور ہمارا مقابلہ کریں۔ خیال رہے کہ سوشل میڈیا میں گردش کرنے والے 10 نکاتی ایجنڈے میں کارکنوں اور دھرنے میں شرکت کرنے والے افراد کو مختلف ہدایات دی گئی تھیں جس میں ایک نکتہ متنازع بھی تھا، جس پر وفاقی وزراء سمیت دیگر کئی افراد نے سوشل میڈیا میں شدید تنقید کی تھی۔

جعلی ہدایت نامے میں ایک مقام پر کہا گیا تھا کہ کارکنان اپنے امیر کی اجازت کے بغیر ناشائستہ کاموں سے اجتناب کریں، خلاف ورزی کی صورت میں ملوث کارکنان کا سامان ضبط کرکے انہیں دھرنے سے نکال باہر کردیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل عبدالغفور حیدری نے نہ صرف اس نکتے کو مسترد کردیا بلکہ پورے ہدایت نامے کو ہی من گھڑت قرار دیا اور اس کی ذمہ داری حکمران جماعت پر ڈال دی۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کے دفتر کی جانب سے ایک مبینہ نوٹیفکیشن بھی گردش کررہا تھا، 7 اکتوبر کی تاریخ کے ساتھ منسلک اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ شہریوں نے 27 اکتوبر کو ہونے والے سیاسی اجتماع میں اسلام آباد میں ممکنہ ہم جنس پرستی کی لہر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس نوٹیفکیشن میں اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے کسی جماعت کا نام نہیں لیا گیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد حمزہ چوہدری کی جانب سے جاری اس مبینہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ انتظامیہ پاکستانی قانون پر عمل درآمد کرے گی، اور سیاسی جماعت کے کارکنان کو بھی اجتماع کے دوران اس طرح کے کاموں سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقت نے ٹوئٹر میں اپنے ایک پیغام میں اس نوٹیفکیشن کو جعلی قرار دیا۔ یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو اسلام آباد مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جہاں ملک بھر سے ان کے کارکنان جمع ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے گذشتہ ماہ یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اسلام آباد میں لاکھوں افراد کو جمع کریں گے اور اس حکومت کا خاتمہ کریں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 820697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش