0
Tuesday 8 Oct 2019 10:07

ہمارے علم میں نہیں کہ شام میں کیا ہونے جا رہا ہے، اقوام متحدہ

ہمارے علم میں نہیں کہ شام میں کیا ہونے جا رہا ہے، اقوام متحدہ
اسلام تائمز۔ شمالی شام میں ترکی کے متوقع آپریشن کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین کوآرڈینٹر برائے شام کا کہنا ہے کہ نہیں جانتے کہ شام میں کیا ہونے جا رہا ہے، آپریشن کے نتائج کے حوالے سے بہت سے سوالات جواب طلب ہیں۔ واضح رہے کہ ترکی شام کے شمالی علاقے کو محفوظ بنا کر ترکی میں موجود 20 لاکھ شامی مہاجرین کو ٹھہرانا چاہتا ہے۔ گذشتہ دنوں اے کے پارٹی کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی کا مقصد دریائے فرات کے مشرق کو امن کا سرچشمہ بناکر وہاں مہاجرین کو بسانا ہے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تیاریاں کرلی ہیں اور آپریشن کے منصوبے کو بھی مکمل کرکے ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں، اب ترکی بہت جلد زمینی اور فضائی کارروائی کرے گا۔ خیال رہے کہ کرد ملیشیا آزاد ملک کے قیام کیلئے سرگرم ہے، عراق میں کردستان کے نام سے ایک خودمختار علاقہ کردوں کو دیا گیا ہے، تاہم وہ شام اور ترکی کے کچھ علاقوں کو بھی کردستان کا حصہ بنانا چاہتے ہیں، جبکہ ترکی کرد ملیشیا کو دہشت گرد قرار دیتا ہے۔ 2014ء میں امریکی صدر باراک اوباما نے پہلی مرتبہ داعش کے خلاف شام میں فضائی آپریشن شروع کیا اور 2015ء کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر شامی خانہ جنگی میں باضابطہ طور پر حصہ لیا۔ امریکی فوجی داعش کے خلاف لڑنے کیلئے شامی کردش ملیشیا اور جنگجوؤں کو تربیت دیتے رہے ہیں۔ 20 دسمبر 2018ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں داعش کو شکست دینے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 820724
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش