0
Friday 1 Jul 2011 16:36

بھارتی وزیراعظم کا بیان زمینی حقائق کے برعکس ہے، پاکستان کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا، مولانا فضل الرحمن

پاکستان کشمیر کو تنہا چھوڑ کر اپنی تباہی کے پروانے پر دستخط نہیں کر سکتا، کشمیری قیادت
بھارتی وزیراعظم کا بیان زمینی حقائق کے برعکس ہے، پاکستان کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا، مولانا فضل الرحمن
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور چئیرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کو مشکل میں تنہا نہیں چھوڑے گا۔ کشمیر کمیٹی کی جانب سے آج جاری ہونیوالی ایک پریس ریلیز میں مولانا فضل الرحمان نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے اس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، جس میں بھارتی وزیراعظم نے پاکستان کو نصیحت کی ہے کہ وہ کشمیر کے معاملے کو بھول جائے۔ چئیرمین کشمیر کمیٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت کشمیر پر من پسند ذہنی اختراع کے بیانات دیتی رہتی ہے، اور بھارتی وزیراعظم کا بیان زمینی حقائق کے برعکس ہے، اور مسئلہ کشمیر عالمی اہمیت کا موضوع ہے، مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان ہماری حکومت کی کمزور پالیسی کا پتہ دیتا ہے۔
پاکستان کشمیر کو تنہا چھوڑ کر اپنی تباہی کے پروانے پر دستخط نہیں کر سکتا، کشمیری قیادت 
کشمیری لیڈر شپ نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے پاکستان کیخلاف اس ہرزہ سرائی پر کہ وہ کشمیر کو تنہا چھوڑ دیگا، کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حیثیت مسئلہ کشمیر میں مسئلہ کے بنیادی حریف اور موثر وکیل کی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ آج بھی کشمیر پاکستان کیلئے کور ایشو ہے۔ قائداعظم رہ نے اسے پاکستان کی معاشی شہ رگ قرار دیا تھا، لہٰذا پاکستان مسئلہ کشمیر یا کشمیر کو تنہا چھوڑ کر اپنی تباہی کے پروانے پر دستخط نہیں کر سکتا۔ ممتاز کشمیری رہنماء سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے اور اس میں پاکستان کی حیثیت و اہمیت بنیادی فریق اور موثر وکیل کی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ کشمیر پر پاکستان کو اسے تنہا چھوڑ دینے کی بات کر کے ہندوستان نے اپنی بدنیتی اور مکروہ عزائم سے پردہ اٹھا دیا ہے اور وزیراعظم گیلانی جو منموہن سے مسئلہ کشمیر پر اچھی توقعات کا اظہار کر رہے تھے، اس کا بھانڈا بھی پھوٹ گیا ہے۔ 
کشمیری لیڈر شبیر شاہ نے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کشمیر کو تنہا چھوڑنے کا مشورہ دیکر بھارت کشمیر کے اندر کسی نئے کھیل کی تیاری میں ہے۔ سید شبیر شاہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دشمنی کی بنیاد مسئلہ کشمیر ہے اور اگر پاکستان، بھارت سے دوستانہ تعلقات قائم کر لیتا ہے، تو پھر مسئلہ کشمیر کہاں جائیگا لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم منموہن کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کو کشمیریوں کو تنہا چھوڑنے کی بات کر کے یہ موقع دیا ہے کہ پاکستان بھارت کو باور کرا دے کہ مذاکراتی عمل کشمیر سے مشروط ہو گا اور کشمیر پر مذاکرات نہیں تو پھر مذاکراتی عمل کا کوئی جواز نہیں۔

خبر کا کوڈ : 82249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش