0
Monday 28 Oct 2019 21:27
آئی ایم کو چاہیے کہ معاہدہ میں تبدیلی کرے

29 اور 30 اکتوبر کو مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کرینگے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران

پیچیدہ ٹیکس نظام ملک پاکستان میں نہیں چل سکتا
29 اور 30 اکتوبر کو مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کرینگے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران
اسلام ٹائمز۔ صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ ایف بی آر کے ساتھ ڈیڈ لاک برقرار ہے، 29 اور 30 اکتوبر کو آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی جبکہ ایف بی آر کے ساتھ مذاکرات سے انکار نہیں کرتے۔ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ ایف بی آر کے ساتھ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ مذاکرات ہو چکے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے جواب ملتا ہے فکسڈ ٹیکس کا نظام لا رہے ہیں مگر دو گھنٹے بعد وہ اپنا بیانیہ بدل دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب انجمن تاجران کے رہنما تھک چکے ہیں، اس لئے ملک بھر میں 29 اور 30 اکتوبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی۔ اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرتے وقت ایف بی آر کو بتانا چاہیے تھا کہ اتنا پیچیدہ ٹیکس نظام ملک پاکستان میں نہیں چل سکتا جبکہ آئی ایم ایف کی ٹیم کو بھی چاہیے کہ وہ تاجر رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ تاجر برادری ان کو یہ بتا سکے کہ جو معاہدات وہ بیرون ممالک کے ساتھ کرتے ہیں وہ پاکستان میں ممکن نہیں ہیں۔ پاکستان کے تاجر اتنے پڑھے لکھے نہیں ہیں آئی ایم کو چاہیے کہ معاہدہ میں تبدیلی کرے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی تاجر اتنی کڑی شرائط پر عمل درآمد نہیں کر سکتا، ان سخت شرائط کی وجہ سے پاکستانی تاجروں کا کاروبار تباہ ہو کر رہ گیا ہے، اسکے علاوہ ایف بی آر میں کرپشن کی وجہ سے پاکستانی تاجر پہلے ہی خوف میں مبتلا ہے جبکہ موجودہ مشیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر جب سے تعینات ہوئے ہیں مسائل میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور کاروبار کا پہیہ بری طرح سے رک کر رہ گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 824415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش