0
Monday 4 Jul 2011 09:12

آئی ایس آئی، حقانی نیٹ ورک اور طالبان میں تعلقات ہیں، مکین کا الزام

آئی ایس آئی، حقانی نیٹ ورک اور طالبان میں تعلقات ہیں، مکین کا الزام
کابل:اسلام ٹائمز۔ امریکی سینیٹر جان مکین نے الزام لگایا ہے کہ آئی ایس آئی، حقانی نیٹ ورک اور طالبان میں تعلقات ہیں۔ دورہ کابل میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران سینیٹر جان مکین کا کہنا تھا کہ صدر اوباما کا افغانستان سے امریکی فوج واپس بلانے کے فیصلے سے مشرقی علاقوں میں جنگ کمزور پڑ جائے گی۔ افغانستان سے امریکی فوج نکالنا، خطرہ مول لینے کے برابر ہے۔ جان مکین نے الزام لگایا کہ آئی ایس آئی، حقانی نیٹ ورک اور طالبان میں تعلقات ہیں۔ دوسری جانب امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں سینیٹر لنڈسے گرہیم نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج کو دوست اور دشمن کا انتخاب کرنا ہو گا اور امریکا پاکستان کا دوست ہے۔
 امریکی سینیٹر جان مک کین نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلقات دیکھنا ہوں گے، پاکستان کے ساتھ حقیقت پسندی کی بنیاد پر ڈیل ہو گی کیونکہ آئی ایس آئی کے حقانی گروپ اور طالبان سے رابطے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابل میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں نیوز کانفرنس میں کیا۔ سینیٹر جان مک کین کا کہن اتھا کہ پاکستان سے تعلقات میں حقائق کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ جان مکین کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ ڈیل حقیقت پسندانہ بنیادوں پر کریں گے کیونکہ آئی ایس آئی کے حقانی نیٹ ورک اور طالبان کے ساتھ رابطے ہیں۔ حقیقی صورتحال کی بنیاد پر مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔
 اس موقع پر ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ وہ بھی تشویش میں مبتلا ہیں کہ پاکستان کے تعلقات نیٹو اتحادیوں کے ساتھ ہیں یا افغان حکومت سے برسرپیکار مزاحمت پسندوں کے ساتھ۔، آزاد سینیٹر جولائبرمین نے کہا کہ پاکستانی فوج کو اپنے دوست اور دشمن کو سمجھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے رکن ہونے کے ناطے ہمارا کام ہے کہ پاکستانی فوج کو بتائیں کہ اسے چننا ہ وگا کہ کون اس کے دوست ہونا چاہیے اور کون اس کے دشمن۔ ہم ان کے دوست بننا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 82773
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش